پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کے معاملے پر حکومت پاگل ہوگئی ہے، فواد چوہدری

 اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ حکومت پی ٹی آئی کے فنڈنگ کے معاملے کو لے کر پاگل ہی ہوگئی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ٹوٹل 13 اکاؤنٹس ہیں جس میں ہمارے لوگوں کو کل 2 کروڑ روپے ٹرانسفر ہوئے لیکن بڑھا چڑھا کر اس رقم کو اربوں روپے بتایا جا رہا ہے، الیکشن کمیشن کو یہ اکاؤنٹس کی تفصیلات دی گئیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ بتا چکا ہوں ایک انٹرنیشنل اکاؤنٹ کھلا اور اس میں ساری فنڈنگ آئیں، یہ 13اکاؤنٹس بھی ڈیکلیئرڈ ہیں اور ایک ایک کی تفصیل ہم نے فراہم کر دی ہے۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ساری جماعتوں کے اکاؤنٹس پر اکٹھا فیصلہ کرنے کا حکم دیا، فنڈنگ آڈٹ قانوناً ہر سال ہونا ہے، کیسے پیسے اکٹھے کیے اور خرچ کیے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ 2013 کے الیکشن میں ہمارے رہنماوں کو 20 سے 25 لاکھ روپے بھیجے گئے۔

فواد چوہدری نے سوال اٹھایا کہ تحریک انصاف کے 4 ملازمین کو ایف آئی اے نے بلایا ہے، ایف آئی اے کس حیثیت سے یہ نوٹسز جاری کر رہی ہے، توقع ہے ہم ایف آئی اے میں پیش ہوں گے اور وہ بھی پیش ہوں گے، عدالت نے کہا کہ ایف آئی اے سے تعاون کرنا ہے تو کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ رانا صاحب صرف کوہسار تھانے کے ایس ایچ او ہیں بس، رانا صاحب فیصل آباد نہیں گئے کیونکہ انہوں نے احتیاط کی۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنائی جائے اور 25مئی کے مقدمات کے حوالے سے ان سے تحقیقات کی جائے، ہمیں امید ہے کہ رانا ثنااللہ اور باقی لوگ چھپیں گے نہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن نہ صرف جانبدار ہے بلکہ یہ ملا ہوا ہے، الیکشن کمیشن اس وقت پی ڈی ایم کی سبسڈری بن گیا ہے۔

قبل ازیں اپنے ٹویٹ میں فواد چوہدری نے وزیر داخلہ رانا ثناء کے لیے سخت الفاظ استعمال کیے اور کہا کہ رانا صاحب! اپنی اوقات کے مطابق بات کیا کریں، آپ تھانہ کوہسار کے ایس ایچ او ہیں، اس سے زیادہ آپ کی کوئی حیثیت نہیں، یہ نہ ہو کہ لینے کے دینے پڑ جائیں۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ بہادر آپ اتنے ہیں کہ جب سے حکومت تبدیل ہوئی ہے آپ فیصل آباد نہیں گئے بہرحال احتیاط اچھی چیز ہے۔