اسلام آباد: پاکستان تحریک اںصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اب سازش کی جارہی ہے کہ ملک کی سب سے بڑی پارٹی کو فوج سے لڑوایا جائے اور ایسا تاثر دیا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی پاک فوج کے خلاف ہے۔
عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج بتایا جارہا ہے کہ ہم غدار ہیں اور یہ محب وطن ہیں، فوج اور ہمارے درمیان لڑائی کی سازش کرنے والے وہ ہی ہیں جو آج امپورٹڈ حکومت میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کے مفادات ملک سے باہر ہیں، یہ آج ہمیں کہہ رہے ہیں کہ ہم غدار ہیں، آپ ملک کی سب سے بڑی پارٹی کو فوج کے خلاف کھڑا کردیں تو اس سے زیادہ خطرناک بات کوئی نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں کچھ بھی نہیں ہے، کرپٹ پارٹیاں کبھی فنڈ ریزنگ نہیں کرسکتیں، ضمنی الیکشن میں انہوں نے بھرپور دھاندلی کی پھر بھی ان کے تمام منصوبے فیل ہوگئے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے فنڈنگ کی ساری تفصیلات الیکشن کمیشن میں دی ہیں لیکن پھر بھی نزلہ ہم پر گررہا ہے، لوگوں نے ہمیں پیسے دیے ہمارے پاس آڈٹ بک موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمیں اگلے الیکشن نہیں ہراسکتے اس لیے یہ ٹیکنیکل ناک آؤٹ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ سے جو کچھ لیا ہے قانون کے مطابق لیا ہے، ممنوعہ فنڈنگ اور توشہ خانہ کیس میں یہ لوگ مجھے نااہل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، اب یہ میری کردار کشی کی مہم چلائیں گے جبکہ میرا مؤقف چلانے والوں کو بند کرنا شروع کردیا ہے، اب یہ یوٹیوبرز اور سوشل میڈیا کی طرف آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو بڑی تکلیف تھی کہ عمران خان اور فوج ایک ہی پیج پر ہیں اور نئی دہلی نے ہمیں بدنام کرنے کے لیے ڈس انفولیب قائم کیا لیکن ہمارے سوشل میڈیا کے نوجوانوں نے ڈس انفولیب کو بے نقاب کیا۔
عمران خان نے کہا کہ رجیم چینج کی سازش اب بھی جاری ہے، ہماری حکومت گرانے کے بعد بھارت میں خوشیاں منائی گئیں۔ ایسی خوشیاں منائی گئیں جیسے کوئی بھارت سے پاکستان کا وزیر اعظم منتخب ہوگیا ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ میر جعفر اور میر صادق نے مل کر بیرونی سازش سے ہماری حکومت گرائی، فوج اور پی ٹی آئی کے درمیان لڑائی کروانے والے وہی کردار ہیں جنہوں نے رجیم چینج کی سازش تیار کی اور اس پر عمل درآمد بھی کروایا۔
عمران خان نے کہا کہ شہباز گل کو کل جس طرح گرفتار کیا گیا وہ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے، آئین نے ہر شخص کو آزادی اظہار رائے کا حق دیا ہے، گل نے کچھ غلط نہیں کہا اگر اُس نے خلاف قانون کوئی بات کی تو قانونی کارروائی کریں اور اُسے صفائی پیش کرنے کا موقع دیں، اگر وہ قصور وار ہو تو پھر بے شک سزا دے دیں۔