پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا پی آئی اے کو مفت ٹکٹس ختم کرنے کا حکم

 اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے کہا ہے کہ کسی کو سہولت دینے کے لیے نظریہ ضرورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

قومی ائرلائن کی پریمیئر سروس شروع کرنے،  سروس میں 3 ارب 19 کروڑ کا نقصان ہونے اور انکوائری بند کرنے سے متعلق بحث کے دوران چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ پی آئی اے کا دشمن وہ ہے جس نے بزنس کلاس ختم کی۔

پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت ہوا، جس میں ایوی ایشن ڈویژن کی آڈٹ رپورٹ 2019-20ء کا جائزہ لیا گیا۔

پی اے سی نے گوادر ائرپورٹ کے لیے مختص 1.8 ارب کے فنڈز استعمال نہ ہونے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک کو بیرونی اور بعض اندرونی قوتیں سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ چیئرمین ، نور عالم خان کا کہنا تھا کہ ان حالات میں دستیاب فنڈز استعمال نہ کرنا بڑی غفلت ہے۔ ایوی ایشن ڈویژن حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ فارن گرانٹ چینی کمپنی کے ذریعے خرچ ہورہی ہے۔

رکن کمیٹی شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ نیو اسلام آباد ائرپورٹ کے رن وے پر دڑاریں پڑ چکی ہیں۔ اس کے علاوہ بھی دیگر کئی شکایات ہیں۔ چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ نیو اسلام آباد ائرپورٹ کی انکوائری ایف آئی اے کو سونپی گئی تھی، ابھی تک پیش رفت سے آگاہ نہیں کیا گیا۔مشاہد حسین سید نے کہا کہ  گوادر سی پیک منصوبے کا مرکز ہے۔ سی پیک کے لیے ملنے والی گرانٹ استعمال نہ کرنا مجرمانہ غفلت ہے جب کہ ہم ایک ایک ڈالر کو ترس رہے ہیں۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے گوادر ائرپورٹ کے لیے ملنے والی گرانٹ استعمال نہ ہونے پر انکوائری کا حکم دیتے ہوئے سول ایوی ایشن اور آڈیٹر جنرل کو ذمے داری کا تعین کرنے کی ہدایت کردی۔

دریں اثنا آڈٹ حکام نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں بتایا کہ پی آئی اے پریمیئر سروس میں 3 ارب 19 کروڑ کا نقصان ہوا، جس پر چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ قومی خزانے کو نقصان پہنچا، کیا کارروائی کی گئی۔ ایف آئی اے حکام نے  جواب دیا کہ شواہد نہ ملنے پر انکوائری بند کردی گئی۔ چیئرمین نے استفسار کیا کہ کس کے کہنے پر اور کیوں انکوائری بند کی گئی۔ پی اے سی نے ڈی جی ایف آئی اے کو طلب کرلیا۔

ایف آئی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پریمیئر سروس سابق وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر شروع کی گئی۔ پی آئی اے بورڈ اجلاس میں پریمیئر سروس شروع کرنے کا فیصلہ ہوا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ سروس سے امیج بہتر ہوگا لیکن یہ معاشی طور پر فائدہ مند نہیں۔ پریمیئر سروس شروع کرنے کا فیصلہ بورڈ کا مشترکہ تھا، جس پر کسی نے اختلاف نہیں کیا۔

چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ کسی کو سہولت دینے کے لیے نظریہ ضرورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔پی آئی اے کا دشمن وہ ہے جس نے بزنس کلاس ختم کی۔  پی آئی اے مالیاتی خسارے کا شکار ہے اور افسران اور ان کے اہل خانہ کو مفت ٹکٹ دیے جا رہے ہیں۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پی آئی اے کو فری ٹکٹس ختم کرنے کا حکم دے دیا۔