عمران خان کے خلاف لمبی قانونی کارروائیاں شروع ہونے والی ہیں، وزیر دفاع

 اسلام آباد: وزیر دفاع نے کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف لمبی کارروائیاں شروع ہونے والی ہیں۔

خواجہ آصف نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے جلسے میں آرمی چیف کی تعیناتی پر بات کی، جب جلسے میں یہ معاملات لائے جائیں گے تو اس تقرری کے عمل کو نقصان پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے قیام پاکستان سے اب تک معیشت اور دفاع کو ہدف رکھا، عمران خان نے بھی انہی دو کو ٹارگٹ کیا ، عمران خان کی پالیسیوں سے ملکی معیشت کو شدید نقصان پہنچا۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال اکتوبر سے فوج کی تعیناتیوں کوسیاسی بنا دیا، ان کا فوج کے معاملات کو سیاسی بنانے کا عمل جاری ہے، عدم اعتماد کے بعد سے عمران خان مسلسل مسلح افواج کو تنقید کرکے القابات دے رہے ہیں، ان کیلئے جب تک اقتدار ہے تو ہر چیز ٹھیک اور اقتدار جانے کے بعد سب کچھ غلط ہے، عمران برملا کہتے رہے کہ ان کو سرپرستی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار ماہ میں عمران خان نے معیشت اور دفاع پر اٹیک کررہے ہیں، گزشتہ روز کہا کہ حکومت مرضی کا آرمی چیف لگانا چاہتی ہے تاکہ حکومت کی کرپشن بچ سکے،  عمران خان تھری اسٹار افسروں میں ایسے افسران کی موجودگی کا دعوی کررہے ہیں جو کرپشن کو تحفظ دیں گے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ کسی سیاستدان کا تحفظ فورسز کی ذمہ داری نہیں، عمران خان سمیت کسی کو فوجی قیادت پر متنازع بات نہیں کرنی چاہئے، عمران بار بار اپنی سیاست کے تحفظ کیلئے ان کی مدد مانگ رہے ہیں، فورسز شہادتیں کرپشن بچانے کیلئے نہیں دیتیں، عمران خان کوصرف اپنی سیاست اور اقتدار کی پرواہ ہے، میں ہمیشہ فوج کی سیاست میں مداخلت کیلئے بات کرتا رہوں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کے خلاف آئندہ لمبی کارروائیاں شروع ہونے والی ہیں، کچھ ہو گئی ہے، کچھ ہونے والی ہیں، قانونی پہلو دیکھ کر کارروائی ہوگی، ہمارے قانونی ماہرین اس کا جائزہ لے رہے ہیں اور وہ اس پر اقدام کریں گے، عمران کا فارن فنڈنگ کیس بہت سی مالی بے ضابطگیوں کو سامنے لایا ہے، فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ان کیلئے مسائل پیدا کرےگا۔