کراچی ‘انجمن فلاح وبہبود چتر ٹوپی اور پکھر ویلفیئر ایسوسی ایشن کا متاثرین سیلاب کیلئے امدادی کیمپ

کراچی ( نمائندہ خصوصی )انسان کی سب سے بڑی دولت صدقہِ جاریہ ھے. سردار شیراز سابق مشیر حکومت آزاد کشمیر ۔سیلاب متاثرین کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہم سب کا فرض ہے . سردار صغیر جنرل سیکٹری انجمن فلاح وبہبود چترہ ٹوپی ‘تفصیلات کے مطابق سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے کورنگی روڈ کراچی میں انجمن فلاح وبہبود چتر ٹوپی اور پکھر وہلفیر ایسوسی ایشن نے مشترکہ امدادی کیمپ کا انعقاد کیا اس کیمپ کا افتتاح کشمیریوں کے ایدھی سابق مشیر حکومت آزادکشمیر سردار شیراز خان نے کیا اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوے سردار شیراز خان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہم پر ایک کہڑا امتحان ہے اس امتحان سےکامیابی کے لیے ہم سب کو متحد ہوکر اس کا مقابلہ کرنا ہوگا .انسان کی سب سے بڑی دولت جو دونوں جہاں میں کام آسکتی ہے وہ صدقہ جاریہ ہے مخیر حضرات فلاحی تنظیموں کا کردار مثالی ہے اللہ پاک سب کو اس کا اجر دے .یہ ایسا چیلنج ہے جس سے نمٹنے کے لیے ریاست اور حکومت کا ساتھ ہم سب کو دینا ہوگا .میں انجمن فلاح وبہبود چترہ ٹوپی اور پکھر ویلفیر ایسوسی ایشن کے ذمہ داروں کو اس کار خیر میں حصہ لینے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں .اس امدادی کیمپ کے بارے میں جنرل سیکٹری انجمن فلاح وبہبود چترہ ٹوپی سردار صغیر خان نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوے کہا سیلاب متاثرین کی امداد اور ان کو اپنے پاوِں پر کھڑا کرنا ہم سب کا فرض ہے اور اس کے لیے ہم کوشاں رہیں گے .ہم تمام ساتھیوں اور ان لوگوں کے مشکور ہیں جنہوں نے ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کیا اور سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے ہم پر اعتماد کیا .ہم آپ کی دی ہوئی رقم اور دیگر سامان کو حقداروں تک پہنچائیں گے .ہمارے اس امدادی کیمپ میں دولاکھ پچاسی ہزار آٹھ سو اسی روپے (285880)نقد رقم حاصل ہوئی جبکہ اس کے علاوہ اشیاء خردونوش جن میں آتا چاول چینی دالیں جوس بسکٹ پانی شامل تھی وہ بھی دی گئ جبکہ فیکٹری مالکان بزنس مینوں نے یں تین ہزار چھے سو (3600) جوڑے کپڑے جن میں بچگانہ مردانہ زنانہ کپڑے شامل ہیں دیے گے .نقدی رقوم میں سردار شیراز خان پچاس ہزار ایم ڈی پارس ماڈل سکول طارق کیانی نے ایک لاکھ روپے مسزتنویر ایوب دس ہزار راجہ شکیل معرفت راجہ آفتاب خان پانچ ہزار روپے دیے۔ ان سب کے تعاون کا شکریہ .ہم نے اس رقم سے سیلاب متاثرین کے لیے کھانے پینے کی اشیاء خریدیں جن کا وزن تقریبا دس ٹن تھا .سردار صغیر کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے بلوچستان بیلہ سے اسی کلو میٹر آ گے سیلاب متاثرین میں امداد اپنے ہاتھوں سے تقسیم کی۔جس کے بعد ہمیں مزید ڈونرز اور عوام عطیات دے رہی ہے۔ ان شاءاللہ بہت جلد ایک اور امدادی کیمپ کا انعقاد کرکے مزید سندھ میِں امدادی سامان لےکر جائیں گے .