سندھ حکومت کو پانچ لاکھ ٹن گندم موصول، آٹا بحران کا خطرہ ٹل گیا

 کراچی: سندھ حکومت کو پاسکو سے پانچ لاکھ ٹن گندم موصول ہونے اور فلور ملوں کو یکم اکتوبر سے گندم کے کوٹا کے اجراء کے باعث آٹے کی قیمتوں کے بحران کا خطرہ ٹل گیا۔

اطلاعات کے مطابق جوڑیا بازار کراچی کی تھوک مارکیٹ میں پیر کو فی کلو گرام ڈھائی نمبر آٹا 106 روپے، فائن آٹا 114 روپے اور چکی کا آٹا 110 روپے میں دستیاب رہا تاہم خوردہ سطح پر ڈھائی نمبر آٹا 120 روپے، فائن آٹا 125 روپے اور چکی کا آٹا 125 تا 130 روپے فی کلوگرام کے حساب سے فروخت کیا جارہا ہے۔

فلور ملز ایسوسی ایشن کے چئیرمین چوہدری عامر نے ایکسپریس کو بتایا کہ سندھ میں گندم کے موجودہ ذخائر مقامی ضرورت کے لیے کافی ہیں، محکمہ خوراک سندھ کے پاس پہلے ہی گندم کی 90 لاکھ بوریاں موجود ہیں اور حال ہی میں پاسکو نے بھی حکومت سندھ کو مزید 5 لاکھ ٹن فراہم کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے گندم درآمد کرنے کی اجازت دینے کی اطلاعات بھی زیرگردش ہیں لہذا اب آٹا کی قیمتوں میں اضافے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

کراچی ریٹیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چئیرمین فرید قریشی نے بتایا کہ قوت خرید متاثر ہونے سے خوردہ سطح پر آٹے کی فروخت 50 فیصد گھٹ گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ریٹیلرز کو تھوک مارکیٹ سے فی آٹے کی بوری پر ٹرانسپورٹیشن اور مزدوری کی مد میں 100 روپے کے اخراجات آتے ہیں جسے لاگت میں شامل کرنے کے بعد چند روپے کے منافع پر ریٹیلرز آٹا فروخت کرتے ہیں۔