جولائی میں گاڑیوں کی فروخت 42 فیصد کم

کراچی: مالی سال 20-2019 کا پہلا مہینہ گاڑیوں کے شعبے کے لیے مایوس کن رہا اور گاڑیوں کی پیداوار میں 23 فیصد جبکہ فروخت میں 42 فیصد کمی آئی۔اس کمی کے باعث جولائی میں گاڑیوں کی مجموعی پیداوار 16 ہزار 472 یونٹ اور فروخت 10 ہزار 968 یونٹ رہی۔گاڑیوں کی کم پیداوار میں اہم کردار ہونڈا ایٹلس گاڑیوں کی 12 سے 21 جولائی تک پروڈکشن بند رہنے اور ساتھ ہی گزشتہ چند ماہ سے ہفتہ کو بھی چھٹی رہا۔

اسی طرح ٹویوٹا کی گاڑیاں بنانے والی انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) 8 روز تک گاڑیوں کی پروڈکشن نہیں کی جبکہ ہفتہ کی دو چھٹیاں بھی آئیں، اس طرح جولائی میں آئی ایم سی کا پلانٹ مجموعی طور پر 10 روز بند رہا۔اگست میں بھی عیدالاضحیٰ کی چار چھٹیوں اور ہفتہ کی چھٹی کے باعث پلانٹ 12 سے 17 اگست تک بند رہنے کی وجہ سے گاڑیوں کی پیداوار اور فروخت میں کمی کا امکان ہے۔

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) عائد کیے جانے، نان فائلرز کے لیے ٹیکس کی شرح میں اضافہ اور بلند شرح سود کے باعث خریدار نئی گاڑیاں خریدنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں جس کی وجہ سے گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں نے گزشتہ ماہ مجبوراً پیداوار میں کمی کی۔

پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں ہونڈا کی سوک اور سٹی گاڑیوں کی پیداوار اور فروخت میں بالترتیب 49 اور 68 فیصد کمی آئی۔اسی طرح ٹویوٹا کرولا کی پیداوار اور فروخت میں بالترتیب 39 اور 57 فیصد کمی دیکھی گئی۔