گیس درآمد کی بہت کوشش کی لیکن تاحال انتظام نہیں ہوسکا، وزیراعظم

تھر پارکر: وزیراعظم شہباز شریف نے تھر کول مائنز فیز ٹو کا افتتاح کردیا اور کہا ہے کہ یہ خوشحالی اور ترقی کا منصوبہ ہے، تھر کے کوئلے سے دس روپے فی یونٹ بجلی پیدا ہوگی۔

یہ بات انہوں ںے تھر کول بلاک ٹو سندھ اینگرو کول مائن کمپنی کے توسیع منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، چینی سفیر اور دیگر حکام نے بھی خطاب کیا۔ وزیراعظم کو تھر کول پراجیکٹ پر بریفنگ دی گئی۔ انہوں ںے کوئلہ کی ترسیل پر مامور خواتین ٹرک ڈرائیورز سے بھی ملاقات کی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ تھر میں 175 ملین ٹن کوئلے کے ذخائر موجود ہیں جس سے گیس بناسکتے ہیں، آئندہ سال تک تھر کے کوئلے سے ملکی معیشت میں غیر معمولی اضافہ ہوگا، پاور پراجیکٹ میں بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت بڑھ کر 2640 میگا واٹ ہوجائے گی۔

شہباز شریف نے کہا کہ تھر کے کوئلے سے دس روپے فی یونٹ بجلی پیدا ہوگی، یہ خوشحالی اور ترقی کا منصوبہ ہے، یہ جدید ٹیکنالوجی سے مکمل ہونے والا منصوبہ ہے جس سے ماحولیاتی آلودگی پیدا نہیں ہوگی، ایک وقت تھا جب تھر میں زندگی گزارنے کے آثار نہیں تھے اور آج یہاں سے بجلی کی پیداوار ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تھرمیں بہترین معیار کے پلانٹ اور بوائلر ہیں، یہاں آلودگی نہیں ہے، اس منصوبے سے پاکستان کی معیشت کو فائدہ پہنچے گا،  منصوبے سے ہمارے زرمبادلہ کی خطیر رقم بچ جائے گی، اگر 100 فیصد تھرکول سپلائی کیا جائے تو اربوں ڈالرز بچ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تیل کی قیمتیں اوپر نیچے ہوتی ہیں، تھر میں کوئلے کا بڑا ذخیرہ ہے جس کو تیل اور ڈیزل میں کنورٹ کرنے کے حوالے سے آئندہ ہفتے اسلام آباد میں اجلاس طلب کروں گا، اجلاس میں توانائی، گیس اور دیگر منصبوں پر اسٹیک ہولڈر سے مشاورت کریں گے۔

گیس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ گیس بہت مہنگی ہوچکی، ہماری بساط سے باہر ہے، گیس کی درآمد کی بہت کوشش کررہے ہیں لیکن تاحال انتظام نہیں ہوسکا، 6 ماہ میں 24 ارب ڈالر توانائی پر خرچ کرچکے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کوئلے کی ترسیل کے لیے ہمیں مل کر ریلوے کا نظام بھی بہتر کرنا ہوگا۔