جوانی میں اخروٹ کھائیں، بڑھاپےمیں توانا رہیں

اخروٹ ہمارے دماغ کو قوت دیتے اور امراضِ قلب سےمحفوظ رکھتےہیں۔ اب ایک طویل تحقیق سے منکشف ہوا ہے کہ لڑکپن اور جوانی میں اخروٹ کھانے سے بڑھاپے میں توانائی اور تندرستی برقرار رہ سکتی ہے ماہرین نے اس ضمن میں ہزاروں افراد کی 20 سالہ غذائی تاریخ اور 30 سال تک جسمانی اور کلینکل (طبی) معلومات جمع کی ہیں۔ انکشاف ہوا کہ اوائل عمری اور جوانی میں اخروٹ کھانے کو معمول بنانے والے افراد جب درمیانی عمر اور بڑھاپے تک پہنچتے ہیں تو اخروٹ نہ کھانے والوں کے لحاظ سے زیادہ سرگرم اور توانا رہتے ہیں بلکہ میں ان کے امراضِ قلب کےخطرات بھی کم ہوتے ہیں یہ تحقیق کورنری آرٹری رسک ڈویلپمنٹ (کارڈیا) پروگرام کے تحت کی گئی ہےجو بہت عرصے تک نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ نے جاری رکھا ہے۔ یہ تحقیق مغرب کے علاوہ مشرقِ وسطیٰ کے کئی ممالک میں کی گئی تھی کیونکہ مشرقِ وسطیٰ اور شمالی افریقی ممالک میں لوگ خشک میوے رغبت سے کھاتے ہیںدو عشروں کے مطالعے سے معلوم ہوا کہ روزانہ مٹھی بھر اخروٹ کھانے سے دل کو بہت فائدہ ہوتا ہے جس کے اثرات کئی برس تک برقرار رہ سکتےہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین اس پر بطورِ خاص زور دے رہے ہیں۔ بالخصوص نوعمری اور جوانی میں اخروٹ کھانے کی عادت بنانی چاہیےاس تحقیق میں جامعہ منی سوٹا کے اسکول برائے عوامی صحت نے کی ہے جو غذاؤں سے وابستہ ایک تحقیقی جریدے میں شائع ہوئی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اخروٹ بہت سے اہم غذائی اجزا سے مالامال ہے جن میں کولیسٹرول گھٹانے والےطاقتور اجزا بھی شامل ہیںاخروٹ میں اومیگا تھری، ایلفا لائنولینک ایسڈ، فائبر، پروٹین، میگنیشیئم اور طرح طرح کے اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں۔ یہ سب مل کر دل، دماغ اور اعضا کو بہتر بناتے ہیں اور بڑھاپے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔