امریکا میں ایک تہائی سے زیادہ جانوروں اور پودوں کے معدوم ہونے کا خطرہ

ورجینیا: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ امریکا میں ایک تہائی سے زیادہ جانور اور پودے معدومیت کے خطرے سے دوچار ہیں۔

نیچر سرو کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ 34 فی صد پودوں اور 40 جانوروں کو معدومیت کا خطرہ لاحق ہے۔

رپورٹ کے مطابق انتہائی نایاب پودہ وینس فلائی ٹریپ، 200 اقسام کے درخت اور کیکٹس کی تقریباً نصف اقسام کو صفحہ ہستی سے مٹ جانے کا خطرہ دوچار ہے۔ خطرے کا شکار اقسام کی سب سے زیادہ تعداد کیلیفورنیا، ٹیکساس اور جنوب مشرقی امریکا میں پائی گئی۔
رپورٹ میں میں محققین نے بتایا کہ ہماری ماحولیات کا 41 فی صد تباہی کے خطرے سے دوچار ہے جس کا مطلب ہے کہ ماحول فوری طور پر اپنی ساخت اور اپنا تفاعل کھو دے گا۔

نیچر سرو کی رِیگن اسمتھ کا کہنا تھا کہ 50 برس سے نیچر سرو نیٹورک امریکا میں حیاتیاتی تنوع کو لاحق خطرات کو سمجھنے کےلیے ضروری معلومات اکٹھا کر رہا ہے۔حاصل شدہ ڈیٹا کا یہ نیا تجزیہ (20 سالوں میں پہلا) اس کام کی ضرورت کو واضح کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا 41 فی صد ماحول خطرے میں ہے۔ تازہ پانی کے غیر فقری جانوروں (جن کی ریڑھ کی ہڈی نہیں ہوتی) اور زیرگی کرنے والے جانداروں (جو صحت مند اور فعال سیارے کی بنیاد ہوتے ہیں) کی تعداد تنزلی کا شکار ہے۔اگر ہم حیاتیاتی تنوع پر مرتب ہونے والے تباہ کن نتائج، جن سے انسانیت بچنا چاہتی ہے، کو جاننا چاہتے ہیں تو ان خطرات کو سمجھنا اور ان کی جانب توجہ کرنا انتہائی اہم ہے۔

تجزیے میں معلوم ہوا کہ مسکن کا ختم ہونا، حملہ آور حیاتیات(جو ماحول پر منفی اثرات مرتب کر کے نقصان پہنچاتی ہیں)، ڈیم اور موسمیاتی تغیر امریکا میں حیاتیاتی تنوع کو لاحق بڑے خطرات میں شامل ہیں۔