اونٹاریو: عام طور پر گوشت کو محفوظ بنانے کےلیے استعمال کیے جانےوالے سوڈیم نائٹریٹ نامی سفید نمک کی حالیہ مہلک زہر آلودگی میں اضافے کے سبب ماہرینِ صحت نے اس مرکب پر سخت قوانین کے اطلاق کا مطالبہ کیا ہے۔ گوشت کی حفاظت کے علاوہ اس مرکب کو خودکشی کرنے کے لیے بھی بطور زہر استعمال کیا جارہا ہے۔کینیڈا میڈیکل ایسوسی ایشن جرنل کے مطابق کینیڈا کے شہر اونٹاریو میں 1980 سے 2020 کے درمیان سوڈیم نائٹریٹ کے سبب کم از کم 28 اموات ہوئی ہیں، جن میں سے زیادہ تر گزشتہ دو سال کے عرصے میں واقع ہوئی ہیں۔امریکا میں نیشنل پوائزن ڈیٹا سسٹم نے 2015 سے 2020 تک سوڈیم نائٹریٹ سے زہر آلود ہونے والے 47 کیسز ریکارڈ کیے اور اونٹاریو کی طرح زیادہ تر یہ کیسز 2019 اور 2020 میں ہوئے۔سوڈیم نائٹریٹ کا کھایا جانا میتھیموگلوبِینیمیا کی صورت پیدا کرتا ہے۔ یہ ایک خون کی بے ترتیبی ہوتی ہے جس میں خلیوں کو انتہائی قلیل مقدار میں آکسیجن ملتی ہے۔ اس کے نتیجے میں ہائپوکسیا (یعنی آکسیجن کی کمی) اور بعض اوقات فوری طور پر موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔متعدد مریضوں کے دل فی منٹ 100 مرتبہ سے زیادہ بار دھڑکتا ہے اور ان کی جِلد نیلی اور جامنی ہوجاتی ہے۔ دیگر علامات میں آکسیجن کی کم سطح اور خون کا چاکلیٹی کتھئی رنگ ہوجانا ہے۔ اس کا علاج میتھائلین بلیو، ایک قسم کا نمک جو رنگنے کے کام آتا ہے، کا فوری استعمال ہے۔