لاہور(نمائندہ خصوصی ) پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار سرکاری سطح پر ادا جعفری ادبی ایوارڈ کا اجراء 24 دسمبر 2020 کو نیشنل لائبریری آف پاکستان اسلام آباد میں کیا گیا ۔ادا جعفری ایوارڈ کومنظور کروانے میں نوجوان شاعر ناصر علی ناصر نے اہم کردار ادا کیا۔ نیشنل لائبریری آف پاکستان کے ڈی جی سید غیور حسین نے ناصر علی ناصر کی تجویز پر فوری عمل کرتے ہوئے نیشنل لائبریری آف ہاکستان کے پلیٹ فارم سے ادا جعفری کے نام سے ایوارڈ کا اجراء کیا۔
یاد رہے کہ معروف ادیب ادا جعفری کے نام سے آج تک کوئی ایوارڈ نہیں تھا، اس عمدہ کاوش پر نیشنل لائبریری آف پاکستان کی ڈی جی سید غیور حسین اور نوجوان شاعر ناصر علی ناصر مبارکباد کے مستحق ہیں ۔ادا جعفری ایوارڈ کے منصفین میں وطنِ عزیز کے معروف شاعر ، نقاد ، دانشور اور مختلف زبانوں پر دسترس رکھنے والے اختر عثمان بطور سربراہ جج ، ممبر جج ڈاکٹر روش ندیم، ممبر جج عماد اظہرمقرر ہوئے۔ عنبرین صلاح الدین نےپہلا ایوارڈ جیتااور دوسرا ایوارڈ جیتنے والی شاعرہشمامہ افق، تیسرا ایوارڈ جیتنے والی شاعرہ نیلم ملک ٹہریں۔منتظمین کا کہنا ہے کہ لاہور سے یہ ایوارڈ انشاءاللہ ہر سال دسمبر میں ہو گا ۔