انگلینڈ کیخلاف سیریز سے قبل کھلاڑیوں کے ساتھ کوئی نرمی نہ برتنے کا فیصلہ

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سربراہ محسن نقوی جو سرجری نہ کرسکے، وہ مہمان ٹیم کرکے اپنے گھر روانہ ہوگئی۔پی سی بی کے ساتھ اب کرکٹرز بھی پریشان ہیں کہ 3 سالوں سے مسلسل ٹیسٹ میچز میں شکست کو فتح میں کیسے بدلا جائے اس صمن میں خراب کارکردگی سے تنقید کا نشانہ بننے والے کرکٹ بورڈ حکام نے انگلینڈ کے خلاف سیریز سے پہلے پی سی بی نے کھلاڑیوں کے ساتھ کوئی نرمی نہ برتنےکا فیصلہ کیا ہے۔قوم ٹیم کیلئے 7 اور 9 ستمبر کو لاہور میں فٹنس ٹیسٹ بھی پلان کیے گئے ہیں، جس میں سینٹرل کنٹریکٹ کی فہرست میں شامل وہ تمام کرکٹرز حصہ لیں گے جن کے چیمپئِنزون ڈے کپ سے پہلے ریجنز کی طرف سے فٹنس ٹیسٹ نہیں ہوسکے۔ذرائع کے مطابق پی سی بی انگلینڈ کے خلاف سیریز سے پہلے نئے سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان کرنا چاہتا ہے۔سینٹرل کنٹریکٹ کی فیسوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا جارہا، فٹنس ٹیسٹ رپورٹ اور پرفارمنس کی بنیاد پر کھلاڑیوں کی کیٹگریز میں ردوبدل ہوگا۔بنگلادیش جیسی آسان تیم سے بھی گھر پر ہارنے کے بعد قومی کرکٹرز پریشان ہیں کہ وہ پرفارمنس میں بہتری لانے کیلئے کیا کریں۔ سینٹرل کنٹریکٹس سے پہلے کھلاڑیوں کی ذاتی پرفارمنسز کے ساتھ ان کی فٹنس پر بھی سوالیہ نشان لگا ہوا ہے۔فٹنس ٹیسٹ کو عذاب سمجھنے والے کرکٹرز کی پریشانی میں فٹنس ٹیسٹ کی سخت شرائط نے مزید اضافہ کردیا ہے۔ فٹنس ٹیسٹ پاس کرنے کا معیار بھی بڑھا دیا گیا ہے۔7 اور 8 اگست کومجوزہ فٹنس ٹیسٹ کے دوران دیگر جسمانی مشقوں کے ساتھ 8 منٹ میں دو کلومیٹر دوڑ، 30، 30 سکینڈز کے وقفے سے دوڑ کر 10 اسکینڈز میں 3، 3 رنز بھی لینے کا چیلنج دریپش ہوگا۔ اس فٹنس ٹیسٹ کی رپورٹ پر ہی قومی کھلاڑیوں کے ناموں پر انگلینڈ کے خلاف سیریز کیلئے بھی غور ہوگا۔ پی سی بی میڈیکل پینل کے ساتھ سلیکٹرز بھی فٹنس ٹیسٹ کا جائزہ لیں گے۔