کشمیریت ہزاروں سالہ پرانا جذبہ ہے جسے کوئی نہیں مٹا سکتا ‘خالد کشمیری

لاہور(نمائندہ خصوصی)کشمیریت ہزاروں سالہ پرانا جذبہ ہے جسے کوئی نہیں مٹا سکتا ۔ اگر کوئی کشمیریوں کی حقیقت کو بھول گیا ہے تو یاد رکھنا کشمیری قوم دہائیوں سے انڈیا جیسی طاقت کے سامنے سینہ سپر ہے ۔ JKLF گلف زون کے سابق صدر خالد کشمیری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی طرف سے کی جانے والی مردم شماری 2023 میں کشیریوں کی چھ ہزار سالہ پہچان اور تاریخ کو مٹانے کی ناکام کوشش کی جاری ہے ۔ کشمیری اپنی اجتماعی جدوجہد اور قربانیوں کو کسی صورت سبوتاژ نہیں ہونے دیں گے ۔ آج کشمیر کے سب کے بڑے قبیلے گجر قبیلے پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے پاپ دادا کی کاوشوں سے بنائی گئی پہچان کو بچانے کے لئیے کردار ادا کریں ۔ اگر آج ہم اپنی شناخت بچانے میں ناکام ہوئے تو آنے والی نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گی ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ دور ریاست جموں کشمیر کے ہر فرد کے لئیے کٹھن اور اذیتوں سے بھرا ہوا ہے مگر حقیقت یہ بھی ہے کہ ہر گہری شب کے بعد ایک سویرا نمودار ہوا ہے ۔ البتہ پاکستان کے اس کردار سے کشمیری قوم کے ذہنوں سے ہر طرح کے ابہام سے پردہ اٹھ جانا چاہیے ۔ جو حکمران اپنے ملک و قوم کے وفادار نہیں بھلا وہ کشمیری قوم سے کیا خاک وفا نبھائیں گے ۔ اس عمل سے نام نہاد وکیل اور بڑے بھائی کو مکروہ چہرہ بھی بے نقاب کر دیا ۔ اس میں کوئی شک نہیں پاکستان نے اصولی طور پر مسلہ کشمیر سے دستبردار ہو کر اب تقسمِ کشمیر پر عمل پیرا ہے یعنی تقسیمِ کشمیر کے لئیے پوری طرح سے کوشیش کر رہا ہے ۔ اور بارہا اس کا اعتراف بھی کیا جا چکا ہے ۔ اور انڈیا بھی واضع کر چکا ہے کہ ہم کشمیریوں کے خلاف جو بھی عمل کرتے ہیں پاکستان کی رضامندی اور مشاورت سے کرتے ہیں اس ساری صورت حال میں بیرون ممالک آباد کشمیریوں پر بھی بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ دھرتی ماں کا بیٹا ہونے کا حق ادا کرے ۔ ریاست جموں کشمیر کی پہچان کو بچانے کے لئیے قوم کے ہر فرد کو JKLF اور JKSLF کے ساتھ کھڑے ہونے کا بہترین وقت ہے ۔ اور جو بھی تنظیم پہچان بچانے کے عمل کا حصہ بنے قوم پر لازم ہے اس کے ساتھ کھڑے ہوں ۔