بھارت نے اپنے عوام کے خلاف فوجی طاقت کا استعمال کیا جبکہ پاکستان نے کبھی ایسا نہیں کیا، بھارتی صحافی

لاہور(نیوز ڈیسک)بھارت اس وقت جو کچھ کشمیر میں کر رہا ہے وہ ساری دنیا کے سامنے واضح ہو چکا ہے تاہم کشمیر کے علاوہ دیگر اقلیتی ریاستوں میں بھی بھارت کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔ بھارت نے ہمیشہ طاقت کے استعمال سے ہی اقلیتوں کی آواز دبانے کی کوشش کی ہے اور اب بھی وہ ایسا ہی کر رہا ہے۔مگر اب بھارت کے سیکولر اور ہیومن رائٹس کے افراد بھارت کے اس ظلم کے خلاف چیخ اٹھے ہیں۔صحافی و انسانی حقوق کی کارکن اروندھتی رائے کے مطابق سیکولر بھارت اپنے ہی لوگوں کے خلاف کئی سال سے فوج کو بطور ہتھیار استعمال کرتا آ رہا ہے۔

اروندھتی رائے انڈیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی،ہندو انتہاپسندی، مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز اقدام اور اقلیتوں کے خلاف ہونے والے مظالم پر آواز بلند کرنے کی وجہ سے دنیا میں شہرت رکھتی ہیں۔عرب نشریاتی ادارے ’گلف نیوز‘ کے مطابق اروندھتی رائے نے کینیڈا میں ایک تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر، منی پور، ناگا لینڈ، میزورام، تلنگانہ، پنجاب، گوا اور حیدرآباد میں اپنی فوج کے تحت جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔ایوارڈ یافتہ لکھاری کا کہنا تھا کہ بھارت 1947 سے لے کر مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں، تلنگانہ میں خصوصی قبائل اور کچھ ریاستوں اور علاقوں میں نچلی ذات کے ہندؤں کے خلاف فوج کو استعمال کرتا آ رہا ہے۔اروندھتی رائے کے مطابق انگریز سرکار سے آزادی ملتے ہی بھارت نے اپنے ہی لوگوں کے خلاف طاقت کا استعمال کرتے ہوئے درجنوں علاقوں میں بھاری تعداد میں فوجی تعینات کرکے عوام کے خلاف فوج کو استعمال کیا۔بھارتی لکھاری نے بھارت کا مقابلہ پاکستان سے کرتے ہوئے کہا کہ سیکولر بھارت کے مقابلے میں اس کے پڑوسی ملک پاکستان نے کبھی بھی اپنی فوج کو لوگوں کے خلاف استعمال نہیں کیا۔اروندھتی رائے کی جانب سے پاکستانی فوج اور پاکستان کی حمایت میں بیان دیے جانے کے بعد بھارتی افرد اور نام نہاد انڈین صحافیوں اور سماجی کارکنان نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔