سردار تنویر الیاس کی مبینہ توہین عدالت ‘آزاد کشمیر کے وکلا بھی عدلیہ حمایت میں سامنے آگئے

مظفرآباد : وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی جانب سے مبینہ توہین عدالت کا معاملہ ‘آزاد کشمیر کے وکلا بھی عدلیہ حمایت میں سامنے آگئے ‘سینٹرل پریس کلب میں چوہدری شفقت علی ایڈووکیٹ،،چوہدری وقار نذیر،سینٹرل بار اور بار کونسل کے سینئر وکلا کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان کی جانب سے عدلیہ کے خلاف توہین آمیز الفاظ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں‘ وزیر توہین عدالت پر پوری قوم سے اور عدلیہ سے غیر مشروط معافی مانگیں ‘وزیراعظم نے عدلیہ پر طعنہ زنی کی ہے جو کہ اعلیٰ عدلیہ کی توہین ہےانہوں نے مزید کہا کہ اگر معافی نہ مانگی گئی تو وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف اعلیٰ عدالتوں میں رٹ پٹیشن دائر کریں گے اورمظفرآبادسمیت آزاد کشمیر کی کسی بھی بارکونسل سے خطاب نہیں کرنے دینگے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے جس پانچ ارب کے تعلیمی فنڈ کا ذکر کر رہے ہیں اس قبائلی فرم کی منظوری وزیراعظم نے خود دی ہے‘کیا وزیراعظم اس وقت سوئے ہوئے تھے جب انہوں نے پانچ ارب روپے کی منظوری دی؟وکلا کا وزیر اعظم پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے علی امین گنڈا پور کے پریشر پر ایک فرم کو ٹھیکہ دینا چاہ رہے ہیں ‘وزیراعظم پر ان کے اپنے خاندان نے دس ارب کی خرد بردکا الزام لگا کر خاندانی بزنس سے الگ کر دیا ہے جو شخص اپنے خاندانی بزنس کے ساتھ ایسا کرسکتا ہے تو وہ ریاست کے ساتھ کچھ بھی کر سکتا ہے‘ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف عدلیہ توہین عدالت کی کارروائی کی جائے اگر وزیراعظم آزاد کشمیر نے معافی نہ مانگی تو آزاد کشمیر بھر کے بار سے خطاب نہیں کرنے دیں گے۔ وکلا کی پریس کانفرنس