دُبئی میں پاکستانی اور فلپائنی انسپکٹرز رشوت کے الزام میں گرفتار

دُبئی پولیس نے وہیکل ڈیپارٹمنٹ میں ملازمت کرنے والے دو غیر مُلکی انسپکٹرز کو رشوت وصول کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ ملزمان میں سے ایک 27 سالہ پاکستانی جبکہ دُوسرا 36 سالہ فلپائنی ہے۔ عدالت میں سماعت کے دوران استغاثہ کی جانب سے بتایا گیا کہ ملزمان نے کچھ گاڑیوں کو فٹنس ٹیسٹ میں کلیئر قرار دینے کے لیے 750 درہم کی رقم بطور رشوت قبول کی۔

یہ گاڑیاں اپنے پہلے ٹیسٹ کے دوران بہت زیادہ خرابیوں کے باعث فٹنس کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے میں ناکام رہی تھیں، جس پر ان گاڑیوں کے مالکان نے دونوں ملزمان سے رابطہ کیا اور ان سے دُوسری بار لیے جانے والے ٹیسٹ میں انہیں کلیئر قرار دینے کے عوض رشوت کی پیش کش کی ۔ جس پر ان دونوں افراد نے ان گاڑیوں کی فٹنس چیک کیے بغیر ہی انہیں ای ڈیٹا تک رسائی کر کے ان کی اوکے کی رپورٹ جاری کر دی۔

استغاثہ کی جانب سے اس مقدمے میں ایک پاکستانی اور بھارتی شہری کو بھی ملزم ٹھہرایا گیا ہے جنہوں نے گاڑیوں کے مالکان کا رابطہ وہیکل ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین سے کروایا۔ دُبئی پولیس کے اہلکار کی جانب سے بتایا گیا کہ انہیں ایک پاکستانی شخص کے بارے میں پتا چلا تھا جو ایسے گاڑی مالکان سے رابطہ کرتا تھا جن کی گاڑیاں فٹنس ٹیسٹ کلیئر کرنے میں ناکام ہو جاتی تھیں۔

یہ شخص ان سے کہتا کہ اگر وہ اُسے رقم دیں تو وہ متعلقہ ادارے کے اہلکاروں کو رشوت دے کر ان کی گاڑی کی فٹنس کا سرٹیفکیٹ دلوا سکتا ہے۔ اس اطلاع کے ملنے پر پولیس ڈیپارٹمنٹ کے ایک اہلکار کو ملزم کے پاس بھیجا گیا جس نے ملزم کو بتایا کہ اس کی گاڑی فٹنس ٹیسٹ حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ملزم نے اُس سے رقم کا تقاضا کیا تاکہ وہ اس کی گاڑی کو فٹ قرار دلوا سکے۔

اس کے بعد ملزم کے خلاف گھیرا تنگ کر کے اُسے رنگے ہاتھوں رقم وصول کرتے پکڑا گیا۔ ملزم کی نشاندہی پر ہی اُس کا ایک ساتھی اور وہیکل ڈیپارٹمنٹ کے پاکستانی اور فلپائنی ملازمین بھی پکڑے گئے، جن کی مدد سے وہ گاڑیوں کو فٹنس ٹیسٹ میں کلیئرنس سرٹیفکیٹ جاری کرواتا تھا۔ اس مقدمے کی اگلی سماعت 16 ستمبر کو ہو گی جس میں تمام ملزمان کو سزا سُنائے جانے کا قوی امکان ہے۔

دُبئی
Comments (0)
Add Comment