یو اے ای جوہری پاور پلانٹ چلانے والا پہلا عرب ملک بن گیا

ابوظہبی(نمائندہ خصوصی)بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے رواں ہفتے متحدہ عرب امارات کا سرکاری دورہ کیا جس کے دوران براکہ نیوکلیئر پاور پلانٹ اوردیگرتنصیابات کا دورہ ان کے شیڈول میں تھا۔ جوہری طاقت کے حامل ایک نئے ملک کی حیثیت سے متحدہ عرب امارات 2020 میں ملکی قیادت کی بصیرت انگیز ہدایت کے تحت جوہری پاور پلانٹ چلانے والا پہلا عرب ملک بن گیا ہے۔ براکہ نیوکلیئر پاور پلانٹ میں فی الحال اس کے چار یونٹ ہیں۔ پہلا یونٹ تجارتی پیمانے پر نیشنل گرڈ کو بجلی فراہم کررہا ہے۔ دوسرا یونٹ آزمائشی مرحلے میں جبکہ تیسرے یونٹ کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے، چوتھے یونٹ کو 91 فیصد مکمل کرلیا گیا ہے۔ متحدہ عرب امارات 1976 سے جوہری اور غیر جوہری توانائی کے پہلوؤں میں آئی اے ای اے کے ساتھ مضبوط تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔ 2008 میں دونوں فریقین کے تعلقات اس وقت مزید مضبوط ہوئے جب یو اے ای نے پرامن جوہری توانائی کی تشخیص اور ترقی کی جوہری پالیسی کا آغاز کیا ۔ آئی اے ای اے نے ملک کی جوہری بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے رہنمائی کی ہے اور آئی اے ای اے کے 12 مشنز نے متحدہ عرب امارات کے دورے کئے۔ جن میں جوہری حفاظت، جوہری سلامتی، تابکاری سے تحفظ، ہنگامی تیاری، صلاحیت کی تعمیر، قانونی اور ریگولیٹری نظام اور جوہری عدم پھیلاؤ کے مشنز شامل تھے۔ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کا کہنا ہے کہ براکہ جوہری پلانٹ کا دورہ کرنا اور یہ دیکھنا انتہائی متاثر کن تھا کہ متحدہ عرب امارات نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران جوہری پاور پلانٹ بنانے اور چلانے والا پہلا عرب ملک بننے کے لیے کتنی ترقی کی ہے۔ متحدہ عرب امارات کی جانب سے پرامن جوہری توانائی پروگرام کو محفوظ طریقے سے متعارف کرانے کا 100 فیصد عزم دوسرے ممالک کے لیے ایک مثال ہے ۔ جیسا کہ دوسرے رکن ممالک اپنے جوہری توانائی کے موجودہ پروگراموں کو متعارف کروا رہے ہیں یا اس میں توسیع کر رہے ہیں، آئی اے ای اے نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ مل کر کام کیا ہے تاکہ اس کی مدد کی جا سکے۔ آئی اے ای اے میں متحدہ عرب امارات کے مستقل مشن کے سفیر اور ریزیڈینٹ نمائندے حمد الکعبی نے کہا کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کا براکہ نیوکلیئر پاور پلانٹ اور دیگر اہم اداروں کا دورہ جوہری توانائی حاصل کرنے والے نئے ممالک کے لیے متحدہ عرب امارات کی جوہری پاور پلانٹ کی تعمیر اور چلانے میں مہارت ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہے الکعبی کے ہمراہ، گروسی نے فیڈرل اتھارٹی فار نیوکلیئر ریگولیشن (ایف اے این آر) کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی) کا دورہ کیا جہاں انہیں جوہری یا تابکاری کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متحدہ عرب امارات کی ہنگامی تیاری اور رسپانس سسٹم کے بارے میں بتایا گیا۔ انہوں نے ایف اے این آر کے نوجوان اماراتی انجینئرز سے ملاقات کے علاوہ وہاں جدید ترین ریگولیٹری معائنہ کے طریقوں کا بھی مشاہدہ کیا۔

Comments (0)
Add Comment