ملیشیاء(نمائندہ خصوصی)عوامی ایکشن کمیٹی کے تمام مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔ پورے آزاد کشمیر کو فری بجلی دیجائے۔ جب عوام اپنے حقوق کی خاطر باہر نکلتی ہے تو یہاں کے وظیفہ خور حکمران کہتے ہیں کہ ہمارے پاس کوئی اختیار نہیں ہے جبکہ یہ مقامی کٹھ پتلی حکمران اسی بجلی کی پیداوار سے 25 ارب سے زائد رقم منافع اور کمیشن لیکر اپنی عیاشیوں کو دوام بخشتے ہیں۔کشمیر کے وسائل پر سب سے پہلے کشمیری محنت کشوں کا حق ہے۔ کٹھ پتلی حکمران ملی بھگت سے بجلی کی پیداوار سے خود بھی اور قابض پاکستان کو ممنافع پہنچاتے ہیں۔ کشمیر میں شروع پاور پلانٹس پروجیکٹس 2025 تک مکمل ہوجائیں گے جس سے کشمیر کے دریا خشک ہو چکے ہیں اور ان پروجیکٹس سے سالانہ کھربوں روپے کا منافع وظیفہ خور حکمرانوں اور پاکستانی حکمرانوں کو ہوگا لیکن مقامی آبادی کیلئے 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ کی اذیت کا پیکیج دیا جارہا ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی حلقہ 5 پونچھ تھلہ سے شروع ہونیوالی تحریک اب پورے کشمیر میں پھیل چکی ہے۔ یہ مسئلہ سب کا مشترکہ مسئلہ ہے یہی وجہ ہیکہ اب پورے کشمیر میں مشترکہ طور پر عوام سڑکوں پر آچکی ہے اور ٹھگ حکمرانوں کی نیندیں اڑ چکی ہیں۔ عوام ہی سب سے بڑی طاقت ہے۔ عوامی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوے ان لیٹرے حکمرانوں سے اپنے حقوق چھیننے ہونگے۔ جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن ملیشاء برانچ بجلی کے ظالمانہ ٹیکسز, لوڈشیڈنگ کیخلاف ہڑتال کے دوران گرفتار ساتھیوں کی رہائی کا فوری مطالبہ کرتی ہے اور عوامی ایکشن کمیٹی کی تحریک کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار ملیشیاء برانچ, جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے رہنماء خلیق ارشاد اور داؤد حسرت , نیپ کے رہنماء افتحار اسلم اور رزیق ارشاد نے ایک اجلاس کے دوران کیا۔