ریاض: سعودی عرب میں دفاع سمیت 6 وزارتوں سے میں کام کرنے والے 78 اعلیٰ سرکاری ملازمین کو حراست میں لے لیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے محکمۂ انسدادِ کرپشن نے دفاع، داخلہ، صحت، انصاف، تعلیم اور بلدیات میں کام کرنے والے اعلیٰ سرکاری ملازمین کو رشوت ستانی، جعل سازی اور منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
سعودی عرب نیشنل اینٹی کرپشن کمیشن نے کہا کہ ان ملازمین کو ٹھوس شواہد کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ گرفتاریاں معاشرے سے بدعنوانیوں اور جرائم کے مکمل خاتمے کے سعودی ولی عہد کے وژن کے تحت عمل میں لائی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ محمد بن سلمان کے 2017 میں ولی عہدہ کے منصب پر فائز ہوتے اُن کے کزنز، شاہی خاندان کے افراد، سیکیورٹی افسران اور سرکاری ملازمین کو بڑی تعداد میں حراست میں لیا گیا تھا۔
اس طرح دوسرا بڑا کریک ڈاؤن مارچ 2020 کو کیا گیا جس میں 298 افراد کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ گرفتار ہونے والوں میں اعلیٰ سرکاری افسران اور شاہی خاندان کے کچھ افراد بھی شامل تھے۔