بئی دہلی : مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورت حال سے بھارتی معیشت پر بھی برے اثرات پڑے ہیں اور مودی سرکار کے پالیسی تھنک ٹینک کے مطابق بھارت کو جس اقتصادی سست روی کا سامنا ہے اس کی مثال پچھلے ستر سال میں نہیں ملتی۔بھارتی حکومت کے پالیسی تھنک ٹینک نیشنل انسٹی ٹیوشن فار ٹرانسفارمنگ انڈیا کے وائس چیئرمین راجیو کمار کا کہنا ہے کہ بھارت کو اس وقت جس اقتصادی سست روی کا سامنا ہے اس کی مثال پچھلے 70 سال میں نہیں ملتی۔
راجیو کمار کا کہنا ہے کہ پورا مالیاتی شعبہ خراب صورت حال سے دو چار ہے اور کوئی بھی کسی پر اعتماد نہیں کر رہا۔دوسری جانب امریکا کے آزاد مالیاتی ادارے جیفریز کے ایکویٹی اسٹریٹجیز شعبے کے گلوبل ہیڈ اور معروف تجزیہ کار کرس ووڈ نے بھی موجودہ سیکیورٹی صورت حال کے پیش نظر بھارت کی اقتصادی صورتحال مزید خراب ہونے کی پیش گوئی کر دی۔کرس ووڈ نے اپنے نیوز لیٹر گریڈ اینڈ فیئر Greed and Fear میں انہوں نے بھارت کے ایسیٹ ایلوکیشن پورٹ فولیو میں ایک فیصد کی کمی کی ہے جو اب 16 فیصد سے کم ہو کر 15 فیصد پر آ گئی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال نے بھی بھارتی معیشت پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔بھارت کی خراب اقتصادی صورتحال کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ اُس کی قومی فضائی کمپنی ائیر انڈیا تقریباً 7 ماہ سے فیول کی مد میں اپنے واجبات ادا نہیں کر سکی اور واجب الادا رقم ساڑھے 4 ہزار کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔اس صورت حال میں ائیر انڈیا کو فیول فراہم کرنے والی کمپنیوں نے اُسے 6 ائیر پورٹس پر جیٹ فیول کی فراہمی روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔بھارتی ویب سائٹ کے مطابق مجموعی طور پر اس وقت ائیر انڈیا پر 58 ہزار کروڑ روپے کا قرضہ ہے۔