چودہویں WAPR اور ساتویںابوظہبی انٹرنیشنل مینٹل ہیلتھ کانفرنس اختتام پذیر

ابوظہبی(نمائندہ خصوصی)ابو ظہبی ہیلتھ سروسز کمپنی(SEHA) کے زیراہتمام 14ویں ورلڈ کانگریس آف ورلڈ ایسوسی ایشن فار سائیکو سوشل ری ہبلٹیشن (WAPR) اور ساتویں ابوظبی انٹرنیشنل مینٹل ہیلتھ کانفرنس اختتام پذیر ہوگئی ہے۔ مشرق وسطیٰ میں ذہنی صحت، حقوق، مساوات، بحالی اور ٹیسٹنگ ٹائمز میں سماجی شمولیت کے عنوان کے تحت منعقد ہونے والی پہلی WAPR ہاہبرڈکانفرنس میں 200 مقررین، 5,000 آن لائن اور42 ممالک سے مندوبین کے ساتھ 780 افراد نے ذاتی طور پر شرکت کی۔ ابوظبی کےقومی نمائش سینٹر میں منعقد ہونے والی کانفرنس کے موقع پر 21 پوسٹر پریزنٹیشنز کی نمائش بھی کی گئی ۔ کانفرنس میں دماغی صحت کی خدمات اور دماغی صحت کے مریضوں پر COVID-19 کے دیرپا اثرات کے بارے میں بحث کی گئی اورذہنی بیماریوں میں مبتلا لوگوں کی بحالی کے لیے ابوظبی کی مسلسل کوششوں کو اجاگر کیا گیا۔ کنسلٹنٹ سائیکاٹرسٹ اور SEHA میں Behavioral Health Council کی چیئر ڈاکٹر ناہیدہ نیاز احمدنے کانفرنس کےکامیاب انعقاد پر متحدہ عرب امارات کی حکومت اور ابوظبی محکمہ ثقافت اور سیاحت کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نےکہا کہ کانفرنس نے نہ صرف شرکاء کو چیلنج کرنے، حوصلہ افزائی کرنے اور اور دماغی صحت سے متعلق اہم بات چیت کی سہولت فراہم کی بلکہ دماغی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے لیے اتھارٹی کی مسلسل حمایت کو بھی ظاہر کیا۔ کانفرنس میںWAPR کے سابق صدور اور کئی بورڈ ممبران نے پریزنٹیشن کے ذریعے شرکت کی جن میں WAPR کانگریس کے صدر پروفیسر مرلی تھیلوتھ، آرگنائزنگ کمیٹی اور کانفرنس کی سربراہ ڈاکٹر مدحت الصباحی، مقامی سائنسی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر غنیم الحسنی، دونوں سائنسی اور تنظیمی کمیٹیوں کی رکن ڈاکٹر ناہیدہ احمد شامل ہیں۔ پروفیسر مشیل فنک نے افتتاحی تقریب میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی نمائندگی کی۔ چیئر آف لوکل سائنٹفک کمیٹی اور SEHA کے گروپ ایجوکیشن اینڈ ریسرچ ڈائریکٹر ڈاکٹر غنیم علی الحسنی نے کہاکہ دماغی امراض میں مبتلا مریضوں کی مدد اور ان کو بااختیار بنانےکے لیے جس قسم کی کوششیں دنیا بھر کے ممالک کر رہے ہیں وہ غیر معمولی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں نفسیاتی بحالی میں حالیہ پیشرفت سے لے کر ایسے مریضوں کے لیے انسانی حقوق اور شہریت تک ہر چیز کا احاطہ کیا گیا۔میں شکر گزار ہوں کہ ہمیں SEHA میں پیشہ ور افراد کے لیے نیٹ ورکنگ کے مواقع فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اس طرح کے ایک مؤثر ایونٹ کی میزبانی کرنے کا موقع ملا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے دماغی امراض کے مریضوں کو فراہم کردہ علاج اور مدد کے تحفظ اور معیار میں اضافہ ہوگا۔

Comments (0)
Add Comment