لاہور: عمران خان کی جانب سے ان کے خلاف تمام مقدمات کے اخراج کے لیے درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کردی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پٹیشن کے حتمی فیصلے تک عمران خان کی تمام مقدمات میں ضمانت منظور کی جائے۔درخواست آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت دائر کی گئی ہے، جس میں مرکزی سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف اسد عمر بھی بطور درخواست دہندہ چیئرمین عمران خان کے ساتھ ہیں۔
بیرسٹر سلمان صفدر اور بیرسٹر سمیر کھوسہ کی وساطت سے دائر درخواست میں وفاقِ پاکستان، الیکشن کمیشن، وزیراعظم، وزیرِداخلہ اور نگراں وزیراعلیٰ و آئی جی پنجاب، اینٹی کرپشن پنجاب، نیب، ایف آئی اے اور پیمرا کو بھی فریق بنایا گیا ہے ۔
پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایک منظم طریقے سے انتخابی عمل میں شرکت سے روکنے کے لیے عمران خان کے خلاف انتقامی اقدامات کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زندگی کو لاحق خطرات کے باوجود چیئرمین عمران خان کو خطرات کا شکار کرنے کا معاملہ بھی عدالتِ عالیہ کے سامنے رکھا ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی بہیمانہ خلاف ورزیوں کی تفصیلات بھی درخواست کی صورت میں عدالت کے سامنے رکھی ہیں۔ تحریک انصاف کے قائدین و کارکنان کیخلاف بدترین غیرقانونی کریک ڈاؤن کیخلاف بھی عدالت سے رجوع کرچکے ہیں۔ ایک جامع درخواست کے ذریعے تمام پہلو معزز عدالت کے سامنے رکھے ہیں۔چیئرمین تحریک انصاف کیخلاف جعلی مقدمات کی بھرمار بنیادی آئینی حقوق سے یکسر متصادم، انہیں کالعدم قرار دیا جانا چاہیے۔
اسد عمر نے کہا کہ تحریک انصاف کے قائدین و کارکنان کیخلاف بدترین کریک ڈاؤن کا بھی کوئی قانونی جواز موجود نہیں۔انسانی حقوق کی بہیمانہ خلاف ورزیوں کے تدارک اور شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کی ضمانت معزز عدالت دے سکتی ہے۔