اسلام آباد: وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگ زیب نے کہا ہے کہ انتخابات کیس متنازع ہوچکا جس کے لیے ججز ہی نہیں مل رہے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کیس کی سماعت جاری ہے، 9 ججز سے شروع ہونے والا معاملہ اب 3 ججز پر آپہنچا ہے، سپریم کورٹ کے کل کی فیصلے پر آج ایک سرکلر جاری کیا گیا، ثابت ہو رہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے انفرادی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کیس کے لیے ججز نہیں مل رہے، یہ بنچ ایک متنازع بنچ بن چکا ہے جو جج اس کی سماعت میں ہی نہیں تھے ان کا فیصلہ بھی شامل کرلیا گیا، اگر اس 3 رکنی بنچ نے فیصلہ سنایا تو اسے کون مانے گا؟ اگر ترازو کے پلڑے برابر نہیں ہوں گے تو ملک میں بحران ہوگا پھر ہر گلی اور محلے میں سپریم کورٹ لگے گی۔
انہوں ںے کہا کہ اس وقت ایک جماعت کی درخواست پر کیس سنا جا رہا ہے، کیا باقی جماعتیں پاکستان کی نہیں ہیں؟ جو بینچ فکس کیا جاٸے اس میں اجتماعی دانش ہونی چاہیے، اجتماعی دانش سے بینچ فکسنگ کا ابہام ختم ہوگا، اگر اجتماعی دانش سے بینچ بنے گا تو اس میں کیا مضاٸقہ ہے؟ اس فیصلے میں ڈیمو کریسی ہوگی، تمام ججز کی برابری کا کانسیپٹ بحال ہوگا، اس سے سپریم کورٹ کے فیصلوں کو طاقت ملے۔
انہوں نے کہا کہ جسٹس اعجاز الاحسن اس کیس کی سماعت کا حصہ نہیں تھے، جسٹس اعجاز الاحسن عمل درآمد کے فیصلے کا حصہ نہیں ہو سکتے، سپریم کورٹ کے رجسٹرار کا سرکلر عدالت عظمیٰ کے ایک فرد کا فیصلہ ہے۔
مریم اورنگزیب ںے کہا کہ ایک پاگل شخص پورے ملک کو آگ لگانا چاہتا ہے، اسمبلیاں توڑنے سے لے کر معاملہ پولیس پر پیٹرول بم پھینکے تک جا پہنچا ہے، ایک شخص ملک کو یرغمال بنانا چاہتا ہے، اس شخص نے توشہ خانہ پر ڈاکے ڈالے ہیں، پہلے اس نے کاغذ لہرا کر سائفر کی کہانی گھڑی اور پھر اسمبلیاں توڑ دیں، ذہنی مریض شخص نے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر سے غیر آئینی اقدامات کرائے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان عالمی سازش کے جھوٹ میں پکڑا گیا، زمان پارک میں دہشت گرد پال کر پولیس اہل کاروں کے سر پھوڑے گئے، عمران خان ملک میں لاشیں اور فساد چاہتا ہے، عمران خان کا مقصد ملک میں افراتفری پیدا کرنا ہے، عمران خان نے زکوٰۃ کے پیسے ہاؤسنگ اسکیموں اور سیاست میں استعمال کیے، عمران خان نے توشہ خانہ سے گھڑیاں چوری کیں، پاکستان کے عوام دیکھ رہے ہیں جوہو رہا ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے ججز کو دھمکیاں دیں اور عدالتوں پر حملہ آور ہوا، ترازو کے پلڑے برابر نظر آنے چاہئیں، ہم نے فل کورٹ بنچ بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جمہوری جماعتیں آئینی مدت مکمل ہونے پر الیکشن کے میدان میں نظر آئیں گی، پاکستان کے عوام ووٹ سے ذہنی مریض عمران خان کو سیاست سے باہر کر دیں گے۔