اسلام آباد: وزیراعظم کے زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا کمیٹی نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنے، قومی معاملات پر کسی بھی دباؤ میں نہ آنے کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ ملکی اندرونی اور بیرونی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے سربراہان، سندھ اور کے پی کے وزرائے اعلیٰ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزیر داخلہ، وزیر خارجہ، وزیر خزانہ، وزیر دفاع اور وزیر اطلاعات و نشریات نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں امن و امان کی صورتحال داخلی اور خارجی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں حساس اداروں کے سربراہان نے قومی سلامتی پر بریفنگ دی۔
اجلاس کے دوران شرکا نے ملک کے مختلف حصوں میں شرپسندی کے خلاف جاری کارروائیوں پر اطمینان کا اظہار کیا، دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کی خدمات پر خراج عقیدت پیش کیا، بلوچستان میں کالعدم تنظیم کے سربراہ کی گرفتاری پر اداروں کو خراج تحسین پیش کیا۔
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے انسداد دہشت گردی آپریشنز جاری رکھنے پر اتفاق کیا اور کہا کہ سیکیورٹی اداروں کے افسروں اور جوانوں کی قربانیوں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملک کی معاشی صورتحال پر شرکا کو بریفنگ دی جس میں آئی ایم ایف سے مذاکرات اور دوست ممالک کے وعدوں سے بھی آگاہ کیا۔
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے قومی معاملات پر کسی بھی دباؤ میں نہ آنے کا عزم ظاہر کیا۔ کمیٹی نے کہا کہ ملکی اندرونی اور بیرونی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ سلامتی کمیٹی نے ملکی سلامتی اور استحکام کے لیے سب کو مل کر اپنا کردار ادا کرنے پر زور دیا۔
سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے قبل پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس، وزیراعظم نے جماعتوں کو اعتماد میں لیا
دوسری جانب قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے قبل پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں خالد مقبول صدیقی، اسلم بھوتانی، خالد مگسی، خرم دستگیر، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ و دیگر رہنما شریک ہوئے۔
اجلاس میں موجودہ سیاسی و عدالتی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے پارلیمانی رہنماؤں کو آئندہ کی حکمت عملی پر اعتماد میں لیا۔ اہم اجلاس میں خطے کی صورتحال، پاک امریکا تعلقات پر غور کیا گیا۔
علاوہ ازیں اجلاس میں ایران، افغانستان اور بھارت سمیت علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں ایران سعودی عرب تعلقات کی بحالی میں چین کے کردار پر بھی بات چیت ہوئی اور ملکی معاشی اور سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔