لاہور: سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد جناح ہاؤس پر حملے کے حوالے سے پی ٹی آئی واٹس ایپ گروپس میں شامل افراد کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی گئی۔پولیس کے مطابق حساس تنصیبات کی لوکیشنز، اشتعال انگیز پیغامات اور شرپسند مہم واٹس ایپ گروپس میں بھی چلائی گئی، جناح ہاؤس حملہ اور گرفتاریوں کے ردعمل کی منصوبہ بندی کرنے والے ایک سو انسٹھ واٹس ایپ گروپس ٹریک کر لیے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ گروپس میں ایڈ موبائل نمبروں کے ریکارڈ اور رجسٹریشن کی جانچ شروع کر دی گئی، شرپسند عناصر واٹس ایپ پیغامات کے ذریعے اشتعال انگیزی کے لیے اکساتے رہے۔ واٹس ایپ اکاؤنٹس کے ذریعے اشتعال پھیلانے والوں کے اکاؤنٹس کی ٹریکنگ بھی جاری ہے۔انیسہ فاطمہ، جنید راجپوت، عثمان جٹ اور اویس علی نامی واٹس ایپ گروپس کے ارکان کو ٹریک کیا گیا۔ فہیم خان، خواجہ شفقت اور طارق علی کے واٹس ایپ اکاؤنٹس ٹریک کیے گئے۔لاہور کی مقامی قیادت کے واٹس ایپ میسجز اور روابط کا جائزہ بھی لیا جا رہا ہے، واٹس ایپ گروپ بنا کر اشتعال پھیلانے والوں کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار کارروائیاں شروع کر دی گئیں۔سی ٹی ڈی کے حوالے کیے گئے ملزمان کے موبائل کی فرانزک سے کروائی جاری ہے، ملزمان کے ساتھ رابطوں میں رہنے والے افراد کی گفتگو کا جائزہ لیا جائے گا۔