قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے وائٹ بال کرکٹ میں دوبارہ منتخب ہونے والے کپتان بابراعظم کے قیادت سنبھالنے پر اپنے خیالات کا اظہار کردیا۔شان مسعود نے کہا کہ بورڈ میں ایک نیا سیٹ اَپ آیا ہے، نئی سلیکشن کمیٹی کے پاس بھی کوئی نہ منصوبہ ضرور ہوگا، اس لیے وہ شاہین کو آرام کروا رہے ہیں، انکے ورک لوڈ کو مینج کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ کیونکہ گزشتہ برس نسیم شاہ کو ورلڈکپ سے قبل انجری نے گھیر لیا تھا جس کا پاکستان نقصان اٹھانا پڑا۔قیادت میں تبدیلیوں کے باوجود شان مسعود نے پاکستان کی کامیابی کے مشترکہ مقصد کیلئے ٹیم کے اتحاد اور عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ بطور کھلاڑی ہمارے لیے ایک مشترکہ مقصد ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پاکستانی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے، قیادت کوئی بھی کررہا ہو کھلاڑی اسکے ساتھ ہیں۔قبل ازیں گزشتہ روز سابق کپتان راشد لطیف کا کہنا تھا کہ بابراعظم نے وائٹ بال فارمیٹ میں کپتانی قبول کرکے شاہین سے بدلہ لیا ہے۔افغانستان کے خلاف سیریز ہارنے پر شاداب خان نے زبردست بیان دیا، انہوں نے کہا کہ ‘بابر اور رضوان کے بغیر یہ ٹیم مکمل نہیں ہے۔’ اس کا مطلب ہے کہ میں کپتان نہیں ہوں، بابر کو ہٹاتے وقت شاہین سے بھی وہی توقع تھی، اگر شاہین نے اس دن یہ قدم اٹھایا ہوتا تو آج وہ یہ سب نہ دیکھ رہا ہوتا۔بھارت میں منعقد ہونے والے آئی سی سی ورلڈکپ میں ناقص پرفارمنس کے بعد بابراعظم نے تینوں فارمیٹس کپتانی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، بعدازاں بورڈ نے شاہین آفریدی کو ٹی20 جبکہ شان مسعود کو ٹیسٹ کا کپتان نامزد کیا تھا جبکہ ون ڈے فارمیٹ میں کپتان کا اعلان نہیں کیا گیا تھا۔نیوزی لینڈ کے خلاف محض ایک سیریز کے بعد شاہین کو کپتانی سے ہٹاکر بابراعظم کو دوبارہ قیات کے فرائض سونپ دیئے گئے، جس کے بعد سے ٹیم میں گروپ بندی کی خبریں گردش کررہی ہیں۔