یواے ای (لیڈنگ نیوز ) گزشتہ روز متحدہ عرب امارات (دبئی) پاکستان ایسوسی ایشن دبئی میں پاک چنا ر ونگ (PAD)کے زیر اہتما م اسپورٹس اینڈ چنار ونگ۔انڈور سپر سکس کرکٹ ٹورنامنٹ کھیلا گیا THE MAGICIANS دی میجیشنز ٹورنامنٹ کا فائنل جیت کر ٹاٹئل اپنے نام کر دیا فائنل کے مہمان خصوصی معروف کشمیر ی بزنس مین حاجی محمد ایا ز تھے انھو ں فائنل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں سب سے پہلے ٹورنامنٹ انتطامیہ اور پاکستان ایسوسی ایشن دبئی کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں اس دیار غیر میں جو اشیانہ سجایا کشمیری اور پاکستانی کیمونٹی کو یہاں ایک جگہ جمع ہونے کا موقع فراہم کیا ہے اس پر مبارکباد دیتا ہوں کسی بھی صحت مند معاشرے کے لیے کھیل ایک ریڑکی ہڈی کی حثیثت رکھتی ہے کوئی بھی کھیل ہو اس سے ایک صحت مند معاشرہ جنم لیتا ہے جن قوموں کے کھیلوں کے میدان آباد ہوتے ہیں ان کے ہسپتال ویران ہوتے ہیں
اس دیارغیر کے اندر اس طرح کی سرگرمیوں سے ایک تو انسان صحت مند رہتاہے اور دوسرا یک دوسرے کے ساتھ رابطے کا ایک سلسہ بنتا ہے کھیل کو مثبت طریقے سے کھیل جائے فائنل تقریب سے پاک چنار ونگ دبئی کے صدر امجد کبیر، جنرل سکرٹیری عمران علی جان۔ سینر نائب صدر سردار دانش طارق۔جوائنٹ سکرٹیری پاکستان ایسوسی ایشن دبئی ڈاکٹر شاہدزمان ۔ ڈائریکٹر سپورٹس ابوبکر۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹرکلچر کمیٹی پاکستان ایسوسی ایشن دبئی نعیم رسول۔ داود شریف، ایاز کیانی ایڈٹیر گلف نیوز اشفا ق احمد۔ سردار ہارون بیگ، زاہد الحسن ڈائریکٹر کلچر۔ نقاش ریاض،۔نیئر حنیف راجہ راجہ واجد کبیر۔ فیاض منہاس۔رضوان شریف۔عامر علی جان۔ثاقب آزاد۔لیاقت عزیز۔ سید ثاقب حسین – صدام حسین۔عابد چغتائی۔ راجہ اسد، آصف نو ر۔ اور دیگر نے خطا ب کیااس موقع پر مہمان خصوصی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مجھے خوشی ہوئی ہے اس فائنل میچ پر شرکت کر کے اور میرے لیے عزاز کی بات ہے مجھے دوستوں نے یہاں مدعو کیا انھوں نے کہاکہ اس دیارغیر کے اندر اس طرح کی سرگرمیوں سے ایک تو انسان صحت مند رہتاہے اور دوسرا یک دوسرے کے ساتھ رابطے کا ایک سلسہ بنتا ہے کھیل کو مثبت طریقے سے کھیل جائے
تقریب سے خطاب کرتے ہوے ڈاکٹر شاہد زمان،۔ابوبکر، نعیم رسول، داود شریف، نے کہاکہ دیار غیر میں جہاں لو گ اپنی محنت مزدوری کے چکروں میں اپنے وطن سے دور اپنے پیاروں سے دور رمحنت مزدوری کرتے ہیں وہاں پر اس طرح کی سرگرمیاں ان کو وطن کی دوری محسوس نہیں ہونے دیں گے انھوں نے کہاکہ کھیل سے دو باتیں ضروری جنم لیتی ہیں ایک تو یہاں پر بھی اپنے اپنے وطن کی یاد تاز ہوتی ہے اور دوسری بات کہ اس طرح کے کھیلوں سے اس دیار غیر میں مقیم دوسری کمیونٹی کے ساتھ رابطے کا ایک سلسلہ بنتا ہے ہار جیت کھیل کا حصہ ہے جب دو ٹیمیں میدان میں آتی ہیں تو ایک نے ہارنا ہوتا ہے اور ایک نے جتنا ہوتا ہے ہم جتنے والی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور ہارنے والی کو بھی کیوں ایک اچھا کھیل دیکھنے کو ملا
مقررین نے کہاکہ کھیل کسی بھی معاشرئے کسی بھی قوم میں کی ایک اچھی پہچان کرواتا ہے میں جتنے والی ٹیم اس ٹو رنامنٹ سے اپنا ایک نام اپنی ایک پہچان لے کر گے ہیں یہی کھیل کے میدانوں سے ملتا ہے ایک طرف پہچان ملتی ہے اور ایک لاحاصل عزت ملتی ہے مقررین نے کہا کہ مبارکبا کی مستحق ہے پاکستان ایسوسی ایشن دبئی کی انتظامیہ جہنوں نے نوجوان کو مصروف رکھنے کے لیے ایک پلیٹ فورم مہیا کیا ہے ٹورنامنٹ صرف کھیل کی حد تک محدود نہیں رہا ہے بلکہ یہاں بہت سارے کھلاڑیوں اور دیگر شخصیات کے ساتھ ایک رابطے کا سلسلہ بن گیا ہے
مقررین نے کہاکہ کھیل بھی ایک سیاسی سفیروں کا کردار ادا کرتے ہیں یہاں کا ہر نوجوان اپنے ملک کی نمانیدگی کرتا ہے بلکہ اپنے اپنے ملک کے سفیر ہیں ہم پوری اتنظامیہ کو مبارکبا د بھی پیش کرتے ہیں ان کا بھی شکریہ اد ا کرتے ہیں جنہون نے اتنی بڑی تقریب کا اہتما م کر کے ہمیں ایک عزت بخشی ہے ہم انتظامیہ کے ساتھ ساتھ اس ٹورنامنٹ میں شامل تما م ٹیموں کو مبارکبا دپیش کرتے ہیں ٹورنامٹ سچی بات ہے انتظامیہ کے ساتھ ساتھ ٹیموں کے تعاو ن سے کامیاب ہوتے ہیں جب ٹیمیں آتی ہیں تب ہی وہ ٹورنامنٹ ایک خوبصورت موڑ پر جاکر ختم ہوتا ہے مقررین نے کہاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ آنیدہ بھی اسی طرح کی مثبت سرگرمیاں جب بھی ہوں گی ٹیموں کا تعاون اسی طرح جاری رہے گا
تقریب کے آخر میں مہمان خصوصی معروف کشمیر ی بزنس مین حاجی ایاز نے ونر اپ کو ٹرافی دی جبکہ کے ڈاکٹر شاہد زمان راجہ امجد کبیر، نعیم رسول۔ابو بکر نے رنر اپ ٹرافی دی اور کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے