میری لینڈ: ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ نوعمر (ٹین ایج) لڑکے لڑکیوں میں روزانہ کی قدرے سخت لیکن 20 منٹ کی ورزش سے بہتر طبی فوائد سامنے آسکتے ہیں اور ان میں دل اور پھیپھڑوں کا نظام بہتر حالت میں رہتا ہے۔جرنل پیڈیاٹرکس میں شائع رپورٹ کے مطابق نوعمر بچوں میں 20 منٹ کی ورزش سے کارڈیوریسپائٹری صحت اچھی رہتی ہے۔ یعنی دل اور پھیپھڑے تندرست رہتے ہیں اور ان اعضا میں آکسیجن کی فراہمی معمول کے تحت رہتی ہے۔ اس طرح مستقبل میں موٹاپے، ذیابیطس، بلڈ پریشر، امراضِ قلب اور دماغی امراض سے بچا جاسکتا ہے۔اس تحقیق میں 339 بچے شامل کیے گئے جن کی عمریں 13 سے 14 برس تھی۔ تمام شرکا کو اسکولوں میں دو سال تک ورزش سے گزارا گیا جس کی شدت نوٹ کرنے کے لیے کلائی پر سینسر پہنائے گئے تھے۔ماہرین کے مطابق اگر کوئی بچہ 20 منٹ تک پوری قوت سے دوڑا تو وہ کارڈیوریسپائریٹری بہتری کے بلند درجے پر تھا۔ اس سے زائد وقت کی ورزش کا کوئی خاص فائدہ سامنے نہیں آیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مروجہ معیارات کے تحت ہر نوعمر بچے کو روزانہ 60 منٹ کی متعدل سے شدید درجے کی ورزش تجویز کی جاتی ہے۔ اس طرح تحقیق سے اس کے دورانیے کو کم کرنے میں بھی مدد ملی ہے۔ماہرین کا مشورہ ہے کہ اگر نوعمر لڑکے لڑکیاں خود کو فٹ رکھنا چاہتے ہیں تو وہ 60 منٹ کی درمیانی شدت کی ورزش یعنی تیز قدمی کی بجائے 20 منٹ کی دوڑ کو اہمیت دیں کیونکہ اس کے بہت فوائد ہیں۔ اس طرح 20 منٹ کی دوڑ لگانے سے بالخصوص نوعمر لڑکے لڑکیاں خود کو بہتر رکھ سکتے ہیں۔