اسلام آباد(نیوز ڈیسک) صدر آزاد کشمیر مسعود خان اور برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے پریس کانفرنس کے دوران جمعہ 30 اگست کو برطانیہ کے ہائیڈ پارک سے بھارتی ہائی کمیشن تک کشمیریوں کے حق میں ریلی نکالنے کا اعلان کردیا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان سے برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے وفد نے ملاقات کی، ملاقات کے دوران مودی سرکار کے عالمی قوانین کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں پیدا ہونے والی صورت حال پر تشویش کا اظہار اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی بھرپور مذمت کی گئی۔
صدر آزاد کشمیر مسعود خان اور برطانوی پارلیمانی وفد نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ وادی میں نسل کشی کر رہی ہے، پانچ اگست کے اقدام کے بعد سے دنیا نے بھارت کے جھوٹے بیانیے کو مسترد کر دیا ہے جب کہ خود انڈیا کے اندر سول سوسائٹی اور معتدل صحافیوں نے بھارت کے جارحانہ بیانیے کی مخالفت اور معصوم کشمیریوں کے حقوق کی بات کی ہے۔اس موقع پر صدر آزاد کشمیر نے بھارتی مظالم کیخلاف لندن میں احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ کو ہائیڈ پارک سے بھارتی ہائی کمیشن تک ریلی نکالی جائے گی جس میں برطانوی ارکان پارلیمنٹ سمیت کشمیریوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزراوں افراد شرکت کریں گے اور بھارتی مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں گے۔
اس موقع پر رکن برطانوی پارلینٹ عمران حسین نے اعلان کیا کہ ہم آئندہ 2 روز تک لائن آف کنٹرول کا دورہ کریں گے، عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر پر مزید سنجیدگی دکھانے کی ضرورت ہے اور بالخصوص سلامتی کونسل کو متفقہ مذمتی قرارداد لانی چاہیے تھی۔رکن برطانوی پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ ہم صدر پاکستان سے ملے ہیں اور وزیراعظم پاکستان سے بھی ملیں گے۔ بھارتی اقدامات پر پوری دنیا کو تشویش ہے، مقبوضہ کشمیر میں اب تک 4 ہزار افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں گرفتاریوں کیلیے کسی قاعدے قانون کی پابندی نہیں کی گئی ہے۔