حکومت بجلی بلوں میں ظالمانہ ٹیکس فوری واپس لے ‘جمیل احمد

ہٹیاں بالا (ڈسٹرکٹ رپورٹر) جمیل احمد ناظم تنظیم اسلامی آزاد کشمیر نےانوار الحق کیانی ناظم دعوت/نشر و اشاعت کے ہمراہ جہلم ویلی تنظیم کے زیر اہتمام تنظیم اسلامی پاکستان کی ملک گیر بقائےپاکستان،نفاذ عدل اسلام مہم از 11 اگست تا 3 ستمبر 2023 کے سلسلے میں ڈسٹرکٹ پریس کلب ہٹیاں بالا میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاخطے میں پاکستان کے وجود کی اہمیت نہ صرف عالم اسلام اور کشمیر بلکہ بر صغیر کے کروڑوں مسلمانوں کے علاوہ یہاں بسنے والی اقلیتوں کے لیئے بھی لازم ہے جو کہ ہندئوں کے توسیع پسندانہ اور اکھنڈ بھارت کے عزائم کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔۔مملکت خداداد پاکستان انکے خطرناک منصوبوں کے راستے کی واحد رکاوٹ ہےپاکستان کا استحکام اور بقا صرف اسلام کے نظام عدل کے قیام ہی سے ممکن ہےقیام پاکستان ،پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ کے نعرے کا مرہون منت ہے۔ پاکستان کی بنیاد نظریہ پر رکھی گئی جوکہ نظریہ اسلام ہے اور اب اس پر عمل درامد ہی ملک کے استحکام اور بقا کے لئے لازم ہےیہی وجہ کہ 1949 میں قرارداد مقاصد منظور کرکے آئین اور قانون سازی کی حتمی سمت متعین کر دی گئے اور اسی عرصہ میں تمام مکاتب فکر کے جید علمائے کرام نے متفقہ فارمولا پیش کرکے پاکستان کو جدید دور کی اسلامی فلاحی ریاست بنانے اور نفاذ اسلام کے حوالے سے کارنامہ سر انجام دیا۔۔لیکن اسکے بعد ہم نفاذ اسلام کا اللہ تعالٰی سے کیا وعدہ بھول گئے اور 76 سال سے اس جانب کوئی پیش رفت نہ کی بلکہ عدالتوں کے واضع احکامات کو نظر انداز کر کے حیلے بہانوں سے سودی نظام کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور اب اسی کی سزا بھگت رہے ہیں صورت حال یہ ہے کہ بڑی طرح سیاسی اور معاشی عدم استحکام کا شکار ہیں سماجی مساوات کا نام مٹ چکا غریب اور بے روز گار خود کشیوں پر مجبور ہو چکے۔ہم عالمی مالیاتی اداروں تر نوالہ بن گئے ہیں مفلوک الحال عوام پر ٹیکسوں کی بجلیاں گرائی جا رہی ہیں۔جو کہ سڑکوں پر رل گئے ہیں نفاذ اسلام کے ذریعہ اسلام کے نظام عدل کا قیام ہی تمام مشکلات کا حل ہے ۔سب جانتے ہیں ہمارے ملک میں مختلف تاریخی پس منظر کے علاقے شامل ہیں اور جدا جدا زبانیں بولی جاتی ہیں ان باہم متحد رکھنے والی بائنڈنگ فورس صرف اسلام ہے۔اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اصل کی طرف لوٹیں اور نظریہ کے مطابق ایک فلاحی اور عادلانہ معاشرہ قائم کر دیں یہی قیام پاکستان کامقصد تھا اسکا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ اللہ تعالی کی مدد حاصل ہوگی اور اسی کی برکت سے انشاءاللہ تحریک آزادی کشمیر بھی کامیابی سے ہمکنار ہو گی۔