آل سیکرٹریٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن کا اجلاس ‘حکومت سے تسلیم شدہ مطالبات کا نوٹیفکیشن جاری کرنیا مطالبہ

مظفرآباد(نمائندہ خصوصی) آل سیکرٹریٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن کا اجلاس زیر صدارات سینئر نائب صدر /قائمقام صدر راجہ ضیغم فاروق کی زیر صدارت منعقد ہو ا۔ سیکرٹریٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن کا 5جون 2024ءکو ہونے والا احتجاج بجٹ اجلاس تک موخر کرتے ہوئے حکومت کو وقت دیتے ہیں کہ تسلیم شدہ مطالبات کا فوری نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔ اجلاس میں سیکرٹری جنرل علی کاظمی ، راجہ خالد راٹھور نائب صدر ، طارق چغتائی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل ، فاروق سلیمان پریس سیکرٹری، قاضی اقبال حسین چیئرمین رابطہ بورڈ، عمر افسر خان رابطہ بورڈ، راجہ غلام جیلانی ، راجہ ماجد خان، آصف نولکھا، ثاقب گردیزی، خواجہ باسط و دیگر نے شرکت کی اجلاس میں صدر محمد شریف اعوان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی گئی۔ اجلاس میں حکومت کی جانب سے ترقیابی کے معاملات کے حوالہ سے جناب وزیر اعظم، جناب موسٹ سینئر وزیر/وزیر سروسز ، جناب چیف سیکرٹری اور جناب سیکرٹری سروسز کا خصوصی شکریہ ادا کیا گیا کہ جنہوں نے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے سال ہا سال سے کرنٹ چارج سیکرٹریٹ ملازمین کو قائمقام بنیادوں پر ترقیاب کیا۔ حکومت کے اس احسن اقدام کو بھرپور طریقے سے سراہتے ہیں ۔ اجلاس میں سیکرٹریٹ ملازمین کو صوبوں کے برابر 100 فیصد سیکرٹریٹ الاونس نہ ملنے، عارضی ملازمین کی مستقلی کے حوالہ سے تشکیل شدہ کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد نہ کرنا ، حکومتی وزراءکی جانب سے جناب چیف سیکرٹری کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کی گئی تھی جس پر ایکٹ 2016 ، آرڈنینس 2023 پر باہمی مشاورت سے مسئلہ حل کرنے کی بجائے ملازمین تنظیموں کے خلاف ظالمانہ ایکٹ 2023 کا نفاذ/ زبان بندی جس کی مثال مقبوضہ کشمیر میں بھی نہیں ملتی،نافذ کر دیا گیا۔ اسمبلی سیکرٹریٹ کے ملازمین کے یوٹیلیٹی الاونس کے بقایاجات، جو نیئر /سینئرکلر کان کے نامنکلیچرکی بطور سیکشن کلرک مبدلی ، ویٹر /کک وغیرہ کی اپ گریڈیشن کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد نہ کرنا سیکورٹی سٹاف کے چینل آف پروموشن کا تعین کرنا، ترقیابیوں کے معاملات میں تاخیری حربے استعمال کرنا، شنید میں آیا ہے کہ محتسب سیکرٹریٹ کے خاتمہ کے لےے کارروائی ہو رہی ہے جس کی وجہ سے وہاں تعینات ملازمین بری طرح متاثر ہوں گے، ٹائم سکیل کے نوٹیفکیشن میں ضروری ترامیم بھی ضروری ہیں تاکہ جو ملازمین ترقیاب نہیں ہوئے انہیں بھی مالی فائدہ مل سکے۔، حکومتی ہدایات و سرکلر ہاءکے باوجود ابھی تک آن ڈیوٹی سٹم کا خاتمہ نہ ہونا، و دیگر جائز حل طلب معاملات کو حل نہ ہونے کی وجہ سے سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ حکومت کو مزید وقت دیا جائے تا کہ حکومت ملازمین کے حل طلب معاملات کو یکسو کرے۔ اگر ہمارے جائز مطالبات حل نہ کیے گئے تو آمدہ بجٹ اجلاس کے دوران ملازمین احتجاج کرنے میں حق بجانب ہونگے#