مقبول بٹ شہید”ایک فکر اور نظریہ کا نام ہے ‘سردار شاہد اختر

یواے ای (بیورورپوٹ) مقبول بٹ شہید”ایک فکر اور نظریہ کا نام ہے مقبول بٹ شہید کی ‘ جموں کشمیر کی آزادی“ کے لیے جدوجہد ایک تاریخی حقیقت ہے جس سے انکار ممکن نہیں۔ ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی یواے ای کے صدر سردار شاہد اختر نے اپنے ایک بیان میں کیا انھون نے کہاکہ بھارت مقبول بٹ شہید کو پھانسی دے کر سمجھ رہا تھا کہ کشمیریوں کی آزادی کو سلب کر لے گا لیکن یہ اس کی خام خیالی رہی مقبول شہید پوری کشمیری قوم کے قائد تھے انھوں نے اپنی قوم کو ایک نظریہ دیا اور جان کا نذرانہ پیش کر کے قوم کو حقیقی آزادی کا مطلب سمجھا دیا 11فروری 1984کو خونی تہاڑ جیل میں مقبول بٹ شہید کو پھانسی دے کر بھارتی سامراج یہ سمجھ رہا تھا کہ اس نے کشمیری سے آزادی کا خوب چھین لیا ہے لیکن شہید کشمیر کی شہادت نے سوئی ہوئی قوم کو ایک نئی جلا بخشی انھوں نے کہاکہ جب تک ریاست جموں کشمیر مکمل آزاد خود مختار نہیں ہو جاتا ہے تب تک ہم عہد کرتے ہیں کہ شہید کشمیر مقبول بٹ کے راستے پر چلتے ہوئے آزادی کا سفر جاری رہے گا اور ان کی جلائی ہوئی شمع کو بجھنے نہیں دیں گے انھوں نے کہاکہ گیار ہ فروری کو شہید کشمیر مقبول بٹ شہید کا یوم شہادت انتہائی عقیدت واحترم سے منایا جائے گا انھوں نے کہاکہ ہندوستان نہتے شہریوں پر ظلم اور زیادتی بند کرے بین الاقومی طاقتیں، اقوام متحدہ، یورپی یونین کی خاموشی بہت سارے سوالیہ نشان چھوڑ رہی ہے انھون نے کہاکہ دونوں ملک ریاست جموں کشمیر سے اپنی افواج کا انخلا کریں اور کشمیر ی عوام کو اپنا فیصلہ کرنے کا اختیار دیا جائے