طلباء کسی بھی قوم کا سرمایہ اور روشن مستقبل ہوتے ہیں ‘سردار انور

امریکہ(نمائندہ خصوصی)جموں کشمیر سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ (JKSLF ) کے سابق مرکزی سیکرٹری جنرل اور متحدہ طلباء محاذ آذاد کشمیر کے سابق چیرمین سردار انور ایڈوکیٹ نے کہا ھے کہ طلباء کسی بھی قوم کا سرمایہ اور روشن مستقبل ھوتے ھے طلباء نے ہر عہد میں غلامی .جبر . غربت افلاس ..جہالت اور بربر یت کے خلاف بھر پور مزاحمتی کردار ادا کیا ھے . ریاست جموں کشمیر کی جغرافیائی .. نظریاتی.. فکری..سرحدوں کی پاسبان اور انقلابی شعور کی ترجمان JKSLF کا 4 اکتوبر 2022 کو ہجیرہ کے مقام پر ..پیام انقلاب کنونشن..بڑی تاریخی اہمیت کا حامل ھے بلخصوص ایسے حالات میں جب بھارتی مقبوضہ کشمیر میں موجودہ قومی تحریک کی بانی تنظیم پر پابندی لگا کر آہینی دہشت گردی کے ذریعے مودی فاشسٹ حکومت نے 35A اور 370 کو ختم کرکے بھارتی مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ھے موجودہ تحریک کے قاہد جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین یاسین ملک کو دھلی تہاڑ جیل میں پابند سلاسل کر کے عمر قید کی سزا سنا رکھی ھے اور پاکستانی مقبوضہ کشمیر کو پاکستانی حکومت اپنے سہولت کاروں کے ذریعے اپنا صوبہ بنانے کے منصوبے کو حتمی شکل دینے کی کوشش کر رھی ھے ..بھارت اور پاکستان کے حکمران بین لاقوامی سامراجی قوتوں اور بھارتی اور پاکستانی کشمیری سہولت کاروں کے ساتھ مل کر ریاست جموں کشمیر کے تشخص کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کے عزائم کی تکمیل کر رھے ھیں ان حالات میں جموں کشمیر سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کے کارکنوں پر ایک تاریخی مزاحمتی ذمہ داری بن رھی ھے کہ وہ اپنے اپ کو جدید علوم مسلح کر کے ریاست کی جغرافیائی .. نظریاتی…فکری.. معاشی ..معاشرتی. سماجی..سرحدوں کی نگہبانی کریں..جب بھی. انقلابی تحریک کو قابض قوتوں نے ظلم جبر اور بر بریت سے دبانے کی کوشش کی تو اس کی کوکھ سے نئی تحریکوں کا جنم ھوا ھے .تاریخ شاھد ھے کہ 1779 کا انقلاب فرانس ھو …1917 کا انقلاب روس ھو کیوبا کی تحریک آذادی ھو ..الجزائر کی آذادی ھو . برصغیر میں اذادی کی تحریک ھو ..یا ریاست جموں کشمیر کی قومی آذادی کی تحریک ھو …طلباء نے کلیدی اور تاریخی کردار ادا کیا ھے ..مزاحمتی تحریکوں کے عظیم کردار ..چی گیورا…بھگت سنگھ …مقبول بٹ شیہد ..اشفاق مجید وانی شیہد ..مزاحمتی تحریکوں کے تسلسل کے موجودہ ترجمان یاسین ملک ..طالب علمی کے دور سے انقلابی جدوجہد کے ذریعے کی آج انقلاب اور مزاحمت کی علامت ھیں ..جموں کشمیر سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کے نظریاتی دوستوں پر یہ بھی بھاری ذمہ داری عائد ھوتی ھے کے سرمایہ داریت اور سامراجیت کے اس عہد میں جہاں تعیلم اور صحت منافع بخش کاروبار بن چکے ھوں وہاں اس استصحالی نظام کے خلاف طلباء برادری کے ساتھ مل کر غیر طبقاتی نظام تعیلم کے لیے مشترکہ جدوجہد کریں…یہ طلباء ھی ھیں جو کل قوم کے راہنما…قانون دان .. سفارت کار…ڈاکٹرز… انجنیرز…صحافی…ادیب..شاعر …بن کر قوم کی خدمت کریں گے اس لیے تعیلم کے ساتھ ساتھ اعلی کردار…اعلی اخلاق اور نظریاتی شعور ھی ان کو ایک بہترین انسان .. عظیم مزاحمت کار بنا سکتا ھے …مفاد پرستی ..زر پرستی ..شخصیت پرستی ..فرقہ پرستی ..قبیلہ پرستی . کے ذہینی اور روحانی امراض کو نظریات ..عظیم مزاحمتی کردار …اعلی اخلاق سے ھی شکست دی جا سکتی ھے…4 اکتوبر کو جموں کشمیر سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کے نظریاتی دوست نئے عزم…نئے جذبے . اور .جدید سائنسی حکمت عملی سے قومی علاقائی اور بین الاقوامی حالات کا معاشی سیاسی تجزیہ کرتے ھوے قومی آذادی اور غیر طبقاتی انسان دوست سماج کے قیام کے لیے جدوجہد کا آغاز کریں…ھم دشمن کے اعصاب پر سوار رھیں گے…زندگی کے آخری سانس تک انسان دشمن قوتوں اور انسان دشمن نظام کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے جدوجہد کے اس سفر میں تمام نظریاتی دوستوں کی جہد مسلسل کو سلام