ہجیرہ (نمائندہ خصوصی)ہجیرہ داڑی کوٹ سیراڑی سے ڈسپنسری کو ختم کرنے کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔دور افتادہ علاقے میں عوام کو علاج معالجے کی یہ واحد سہولت تھی۔فرسٹ ایڈ پوسٹ کو اپگریڈ کر کے مکمل ڈسپنسری یا بی ایچ یو بنانے کے بجائے چالیس سال سے قائم اس پوسٹ کو ہی ختم کر دیا گیا۔حکومت فی الفور اس پوسٹ کو بحال کرے۔ان خیالات کا اظہار عبداللہ حسیب اور نعیم اکبر نے اپنے ایک اخباری بیان میں کیا انھوں نے مزید کہا کہ تحصیل ہجیرہ کی نواحی یونین کونسل سیراڑی میں داڑی کوٹ کھیت گھنڈی انتہائی دور افتادہ اور پسماندہ ترین علاقے ہیں۔حکومتوں نے ہمیشہ ان علاقوں کو نظر انداز کیا۔سڑکوں کی حالت انتہائی خراب ہے۔ایمرجنسی میں کسی مریض کو شہر تک پہنچانا بھی انتہائی مشکل ہوتا ہے اس صورتحال میں وہاں پہ قائم ابتدائی طبی امداد کا مرکز جو چالیس سال قبل سردار موسی خان کی محنت سے قائم ہوا تھا عوام علاقے کو ایک بڑی سہولت تھی۔لیکن اچانک اس کو ختم کر دیا گیا ہم اس عمل کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہیں۔حکومتوں کا کام عوام کو سہولتیں دینے کا ہوتا ہے نہ کہ انکو دی ہوئی سہولتوں کو بھی چھیننا۔بلدیاتی انتخابات کے بعد عوام کو امید تھی کہ اب چیزیں بہتر ہونا شروع ہوں گی لیکن یہاں بہتر ہونے کے بجائے مزید خراب ہونا شروع ہو گئی ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ حکمران عوام کو سڑکوں پر نکلنے پر مجبور نہ کریں۔فی الفور ڈسپنسری کو دوبارہ بحال کیا جائے۔