مظفرآباد(نمائندہ خصوصی)دو سال قبل سپرداری پر حاصل کیے گیے موٹر سائیکل کہاں گیے کچھ پتہ نہ چلایا جا سکا،تھانوں میں رپورٹ دتج کروانے سمیت چوری ہوے والی گاڑیوں موٹر ساٸیکلوں کو سپردداری پر دیے جانے کا انکشاف،صرف دو سالوں میں زیرو میٹر 35 موٹر سائیکل 1 گاڑی پیٹی بند بھائیوں نے سپر داری پر حاصل کرتے ہوئے مالکان کو دربدر کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق عدالت سب ڈویژن مظفرآباد جنوری 2019 تا جنوری 2021 کے دوران 34 موٹر سایئکل اور ایک کیری ڈبہ پولیس ملازمین اور تھانوں کو سپر داری پر فراہم کئے فراہم کئے جانے والے موٹر سائکلز/ گاڑیاں تھانہ سول سیکرٹریٹ تھانہ صدر تھانہ سٹی تھانہ سی ائی اے اور چوکی راڑہ استعمال کر رہے ہیں۔ کیری ڈبہ نمبر 7208 تھانہ سول سیکرٹریٹ اپلائیڈ فار موٹر سائیکل ہنڈا 125 شیراز خان مغل ولد سردار خان ، شاہد ندیم کانسٹیبل ضلع پولیس حفیظ الرحمان بٹ ، اے ایس ائی مبشر حمید عباسی ، اعجاز احمد کیانی ولد غلام نبی ، شہزاد احمد خان ولد گلزار احمد ، محمد یونس ولد میر افسر ، ملک امان ولد فیروز دین ، سید ابرار حسین شاہ ولد ابرار حسین شاہ ، راجہ شاہد خان ولد امان اللہ خان راجہ ہمایوں خالد ولد راجہ خالد ، حسنین کیانی ولد عمران کیانی ، امجد خان ولد شہنواز خان ، نصراللہ ولد حبیب اللہ خان ، راجہ خالد محمود خان ولد شیر افضل محمد عقیل قریشی ولد محمد رفیق ، محمد ضمیر حسین نقوی ولد نثار حسین شاہ ، شیراز احمد ولد عبدالطیف ،محمد فرید ولد عبدالرحمان ، اورنگزیب ولد مسکین ، عقیل قریشی ولد رفیق احمد ، محمد جمیل ولد محمد معروف ، محمد سلیم ولد محمد جان ، ربنواز ولد خمیسو خان ، طارق بشیر ولد محمد بشیر ، سعید احمد ولد محمد عالم ، نوید رفیق ولد محمد رفیق فیضان ولد علی اصغر ، حمید کیانی ولد رفیق کیانی ، راجہ تصدق حسین خان ولد راجہ صادق ، محمد الیاس ولد محمد ایوب محمد وسیم ولد محمد نظیر ، راجہ وقار احمد ترک ولد خللیل الرحمان ، عمران احمد ولد گلزمان نے اپلائیڈ فار زیرومیٹر موٹرسائیکل مختلف مقدمات میں بند کر کے خود واگزار کروا کر اپنے استعمال میں رکھے ہوئے ہیں۔ شہری دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں،متاثرین اور شہریوں کا کہنا تھا ایک عرصے سے ہمارے موٹر سائیکلز کو زاتی استعمال میں رکھ کر ان کا جنازہ نکال کے رکھ چھوڑا ہے تو دوسری طرف ہم تھانوں اور عدالتوں میں اپنے ہی موٹر سائیکلز کو واگزار کروانے کے لئے در بدر ہو کر رہ گئے ہیں۔ شہریوں کی کثیر تعداد و متاثرین نے چیف جسٹس آزاد کشمیر اور آئی جی پی آزادکشمیر سے اس معاملے پر نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے تھانوں میں اس روش کے خاتمے کے لئے اقدامات اٹھانے سمیت ان پولیس اہلکاران سے موٹر سائیکل اصل حالت میں واپس لے کر دینے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔ بصورت دیگر کسی قسم کے ناخوشگوار واقعے کی زمہ داری ضلعی انتظامیہ پر عائد ہوگی ۔