سردار تنویر الیاس کے خلاف جو فیصلہ دیا گیا سرا سر ناانصافی انا پرستی ہے ‘سردار اشتیاق چغتائی

یواے ای (بیورورپوٹ) سردار تنویر الیاس کے خلاف جو فیصلہ دیا گیا ہے سرا سر ناانصافی انا پرستی اور ذیاداتی پر مبنی ہے ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سردار اشیتاق چغتائی نے اپنے ایک بیان میں کیا انھوں نے کہاکہ عدالتوں کا ہم احترام کرتے ہیں لیکن چند منٹوں میں فیصلہ کر نا سمجھ سے بالا تر ہے۔یہ جج نہیں ہیں جو عوام کو انصاف دیں بلکہ لگتا ہے کہ یہ کوئی اسٹیبلشمنٹ کے منشی ہیں اور منشی کا کام ہوتا ہے دوسروں کے اشاروں پر ناچتے رہنا۔ انھون نے کہاکہ عوا م سردار تنویر الیاس کے ساتھ کھڑے ہیں اور انشااللہ وہ ضرور سرخرو ہوں گے انھوں نے کہا کہ مخالفین کو خطہ کے اندر تعمیر وترقی ہضم نہیں ہورہی تھی تو اس طرح کے فیصلہ کر کے خط کشمیر کے عوام کے ساتھ ناانصافی کی گی ہے انھوں نے کہاکہ 31سالوں کے بعد آزادکشمیر کے اندر بلدیاتی الیکشن۔ گلگت بلتسان بس سروس جیسے عظیم کارنامے سردار تنویر الیاس کا جرم بن گیا ہے انھوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہیں انصاف پر مبنی فیصلہ کیا جائے گا انشااللہ تنویر الیاس خط کے اندر تعمیر وترقی کا جو سفر جاری رکھا ہوا ہے وہ دوبار جاری کریں گے سردار تنویر الیاس واحد وزیر اعظم ہیں جنہوں نے اپنے مختصر وقت میں آزادکشمیر کے اندر ٹور ازم کے حوالے سے کام شروع کیا تھا جو ملکی معشیت میں ریڈ کی ہڈی کی حثیت رکھتا ہے عدلت عظمی کے فیصلے سے عوام کے سب منصوبوں پر پانی پھر دیا گیا ہے ہم سپریم کورٹ اف آزاد کشمیر کے اپیل کرتے ہیں کہ تنو یر الیاس کے خلاف مقدمات ختم کرتے ہوئے ان کو ممبر اسمبلی بحال کیا جائے