ہٹیاں بالا‘آٹے کی عدم دستیابی ‘عوام سراپا احتجاج ‘دھرنا دینے کا اعلان

ہٹیاں بالا (ڈسٹرکٹ رپورٹر) بھوک اور افلاس سے تنگ عوام سراپا احتجاج بن گئی عدم دستیابی آٹا محکمہ خوراک آزاد جموں کشمیر کے باعث عوام علاقہ یونین کونسل سینا دامن نے محکمہ خوراک آزاد کشمیر کی سپلائی ڈپو کے سامنے شاہراہ سرینگر جہلم ویلی ہٹیاں بالا ٹائر جلا کر اور سڑک پر پتھر رکھ کر ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بلاک کر دی جس کے باعث دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں احتجاجی مظاہرین نے شاہراہ سرینگر پر دھرنا دے دیا محکمہ خوراک کا آٹا عوام کے لیے ناپید ہو چکا محکمہ خوراک کے ڈیلرز محکمہ کے افسران سے آٹا لیجاتے ہیں جو عوام کو نہیں ملتا محکمہ خوراک کے ڈیلران اپنے متعلقہ علاقوں کے عوام کو آٹا فراہم کرنے کے بجائے بازار ہٹیاں بالا میں ہی فروخت کر دیتے ہیں مضافاتی علاقوں میں آٹا جاتا ہی نہیں محکمہ خوراک کے فوڈ انسپکٹرز کا موقف ہے کہ آٹا ڈیلروں کو مطابق جمع شدہ چالان ترجیح بنیادوں پر فراہم کیا جاتا ہے، علاقوں کے ڈیلرز اپنے متعلقہ عوام علاقہ کو آٹا دینے کے پابند ہیں کسی بھی شخص یا اشخاص کو محکمہ خوراک آزاد کشمیر کے مین ڈپو ہٹیاں بالا سے براہ راست آٹا فروخت نہیں کر سکتے احتجاجی عوام محکمہ کے خلاف احتجاج کرنے کے بجائے اپنے متعلقہ ڈیلروں کے خلاف احتجاج کریں ہم مطابق ڈیمانڈ و جمع شدہ چالان ڈیلروں کو آٹا دستیاب کرنے کے پابند ہیں جبکہ عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے خلیل مغل، بشارت، محمد بشیر چوہدری و دیگر نے کہا کہ محکمہ خوراک کا سٹاف کرپٹ اور بدعنوان ہے جن کے ساتھ ڈیلرز بھی ملے ہوئے ہیں دونوں عوام کے ساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں آٹا مضافاتی علاقوں میں جاتا ہی نہیں ہمارے لوگ آٹا آٹا کرتے پھر رہے ہیں کسی کو بھی آٹا ایک ماہ سے دستیاب نہیں ہے ایک ماہ سے عوام آٹا کے لیے ترسے ہوئے ہیں جس کی بنا پر مضافاتی علاقوں میں بھوک اور افلاس نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں آزاد کشمیر محکمہ خوراک کا آٹا کی مطابق ایلوکیشن آٹا کی دستیابی کو حکومت وقت آزاد کشمیر یقینی بنا? اور آٹا کی بلیک مارکیٹنگ میں ملوث محکمہ خوراک کے افسران و لائسنس ہولڈر ڈیلران کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے اور ان کے لائسنس منسوخ کیے جائیں آٹا ہبنیادی ضرورت ہے جسکی ہر انسان کے لیے دستیابی یقینی بنائی جائے احتجاجی مظاہرین نے حکومت وقت آزاد کشمیر سیکٹری خوراک آزاد کشمیر اور چیف سیکرٹری آزاد کشمیر مطابق ایلوکیشن آٹے کی دستیابی کو یقینی نہیں بنا سکتے تو اپنے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیں اور گھرجائیں