چناری مرکز اور اس سے ملحقہ سات یونین کونسلوں میں میں آٹے کی شدید قلت ،عوام فاقوں پر مجبور‘بھگدڑ مچنے سے ایک خاتون زخمی

ہٹیاں بالا(ڈسٹرکٹ رپورٹر) چناری مرکز اور اس سے ملحقہ سات یونین کونسلوں میں میں آٹے کی شدید قلت ،عوام فاقوں پر مجبور ہو گئے بعض علاقوں میں مبینہ طور پر آٹے کی سمگلنگ اور زائد ریٹوں پر فروخت ہونے کی اطلاعات سامنے آگئیں،چناری بازار میں کئی روز بعد آٹے کا ٹرک پہنچنے کے بعد تقریبا ایک ہزار لوگ آٹے لینے کے لیے ٹرک کے پیچھے بھاگنا شروع ہو گئے اس دوران ایک خاتون گر کر زخمی ،عوامی حلقوں کا وزیر اعظم ،چیف سیکرٹری اور سیکرٹری خواراک سے نوٹس لینے کا مطالبہ ۔تفصیلات کے مطابق چناری اور اس سے ملحقہ سات یونین کونسلوں میں آٹے کا شدید بحران پیدا ہو گیا غریب عوام باالخصوص خواتین آٹے کے ایک تھیلے کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ایک علاقے کے کوٹہ کا آٹا دوسرے علاقوں میں مبینہ طور پر سمگلنگ ہو کر زائد ریٹوں پر فروخت ہونے شروع ہو گیا ہے گذشتہ روز جب آٹے کا ایک ٹرک کئی روز بعد چناری پہنچا تو تقریبا ایک ہزار مرد،خواتین اور بچے آٹا لینے چناری پہنچ کر آٹے کے ٹرک کے پھیچے بھاگنا شروع ہو گئے اس دوران ایک خاتون آسیہ بی بی زوجہ مختار آٹا لینے کی کوشش کے دوران گر کر زخمی ہو گئی جسے مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسے ڈاکٹرز نے ابتدائی طبعی امداد دینے کے بعد گھر بھیج دیا ہے محکمہ خواراک کی جانب سے آٹا فروخت کرنے کے لیے کسی بھی قسم کا کوئی ضابطہ اخلاق موجود نہیں ہے بااثر افراد درجن تھیلے لے جاتے ہیں جبکہ غریب کو ایک تھیلے کے لیے رسوا کیا جاتا ہے بعض لوگ ایک ہی گھر سے آکر چھ چھ تھیلے اٹھا کر لے جاتے ہیں انھیں بھی کوئی روکنے والا نہیں ہے آٹے کی تقسیم میں بااثر مافیا چھایا ہوا ہے جبکہ غریبوں اور حقداروں کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم ،چیف سیکرٹری اور سیکرٹری خواراک چناری اور ملحقہ یونین کونسلوں میں آٹے کی قلت ،سمگلنگ اور زائد ریٹوں پر فروخت کا نوٹس لیتے ہوئے حقداروں اور غریبوں تک آٹا گورنمنٹ ریٹ تک پہنچانے کے لیے سخت ترین اقدامات کے احکامات جاری کریں تانکہ غریب عوام کو آٹے کے لیے در در کی ٹھوکریں نہ کھانا پڑیں ۔۔۔