دبئی (نمائندہ خصوصی) سردار ارشاد رہنما عوامی اتحاد سردی بھالگراں تھوراڑ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مہنگائی سے پریشان ازادکشمیر کی عوام کو آزاد کشمیر کی گم صم حکومت اگر ہمت کرے تو کچھ نجاد دلاسکتی ہے اس وقت جو بجلی کے بلوں کا بوجھ عوام پر ڈالا جارہا ہے وہ ازادکشمیر کی عوام سے بڑا ظلم ہے ازادکشمیر کے دریاؤں سے 8 ہزار میگاواٹ سے زیآدہ بجلی پیدا ہوتی ہے اور ازادکشمیر کی ضرورت 4 سو میگاواٹ ہے حکمران عوام کو بتائیں پاکستان کی اور ازادکشمیر کی اُس وقت کی حکومتوں کے درمیان یہ کیسا ماہدہ ہوا جس میں ازادکشمیر کی عوام کا کوی خیال نہیں رکھا گیا اور ہائیڈرو پاور پلانٹ لگادئیے گے پانی سے پیدا ہونے والی بجلی کو پاکستان کا چکر لگوا کر دنیاں کی مہنگی ترین بجلی کا بل کشمیری عوام سے لیا جاتا ہے جب کے پانی سے پیدا ہونے والی بجلی بہت سستی ہوتی ہے مقبوضہ کشمیر ہو یا ازادکشمیر یہ مُتنازعہ علاقہ ہے پاکستان اگر کوی کارخانہ لگاتا ہے تو اسکی ملکیت کس کی ہو گئ ؟ان کا مزید کہنا تھا کیا آزاد کشمیر کی عوام کو رائلٹی نہیں ملنی چاہیے آزادکشمیر اور پاکستان کے حکمرانوں سے کوی پوچھ سکتا ہے کشمیری عوام کے روزگار کلیے 76 سالوں میں کیا منصوبہ بندی کی ہے صرف یہ کیا ہے پاکستان کی پارٹیوں میں تقسیم کر کے ایک دوسرے کو چُور ڈاکو کے نعروں پر لگا دیا ان کو یہ پتہ نہیں ان سب نے اس ملک کو لوُٹا ہے اور آج پاکستان کا یہ حال ہے ازادکشمیر میں جو بجلی پیدا ہوتی ہے اس میں سے اپنا حق لینے کیلے پُر آمن اتحجاج کرنا ہمار حق ہے