آزاد جموں وکشمیر کی قدیم علمی و دینی درسگاہ مرکز اہل حدیث جامعہ محمدیہ اپر چھتر میں تکمیل القرآن کی پروقار تقریب کا انعقاد

مظفرآباد(نمائندہ خصوصی)آزاد جموں وکشمیر کی قدیم علمی و دینی درسگاہ مرکز اہل حدیث جامعہ محمدیہ اپر چھتر میںتکمیل القرآن کی پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، 11 حفاظ کرام نے اپنا آخری سبق سنا کر قرآن حکیم حفظ کرنے کی سعادت حاصل کی ۔ تفصیلات کے مطابق مرکز اہل حدیث جامعہ محمدیہ میں تکمیل القرآن کی بابرکت و پروقارتقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی مرکزی

جمعیت اہل حدیث برطانیہ کے ناظم اعلی مولانا حبیب الرحمن حبیب و مرکزی جمعیت اہل حدیث آزاد جموں وکشمیر کے امیر مولانا محمد صدیق صدیقی بالاکوٹی تھے، مرکزی جمعیت اہل حدیث آزاد جموں وکشمیر کے ناظم اعلی دانیال شہاب مدنی و رئیس جامعہ محمدیہ مولانا زاہد الاسلام اثری تقریب کے میزبان جبکہ سرپرست جامعہ محمدیہ محی الدین اثری نے تقریب تکمیل القرآن کی صدارت کی۔ جامعہ محمدیہ کے 11 حفاظ کرام نے اپنا آخری سبق مرکزی جمعیت اہل حدیث برطانیہ کے ناظم اعلی مولانا حبیب الرحمن حبیب و مرکزی جمعیت اہل حدیث آزاد جموں وکشمیر کے امیر مولانا محمد صدیق صدیقی بالاکوٹی و ناظم اعلی مرکزی جمعیت اہل حدیث آزاد جموں وکشمیر دانیال شہاب مدنی کو سنا کر قرآن حکیم حفظ کرنے کی سعادت حاصل کی ۔ تقریب تکمیل القرآن سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی جمعیت اہل حدیث برطانیہ کے ناظم اعلی مولانا حبیب الرحمن حبیب نے کہا کہ قرآن اللہ کی با برکت کلام ہے ، اس کلام سے تعلق استوار رکھنے والوں کو اللہ تعالی عزت و کامیابی کی بلندیوں پر لے جاتا ہے ۔ مدارس دینیہ کا اسلام کی اشاعت میں ہمیشہ سے اہم کردار رہا ہے ۔ دنیابھر میں اسلام کی تبلیغ و اشاعت میں اگر مدارس دینیہ و علماء کرام کو منفی کر دیا جائے تو پیچھے پوری دنیا میں سوائے ظلمت و جہالت کے اور کچھ باقی نہیں رہے گا۔ مدارس دینیہ اسلام کے محافظ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کا کردار قیام

پاکستان کے وقت اور اس سے قبل برصغیر میں انتہائی اہمیت کا حامل رہا ہے ۔ مدارس دینیہ نے قیام پاکستان کی تحریک میں جو کردار ادا کیا ہے وہ کسی صورت فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ مولانا محمد یونس اثری ؒ اور پروفیسر شہاب الدین مدنی ؒ نے آزاد جموں وکشمیر میں جو علوم اسلامیہ کی ترویج واشاعت کے لیے گرانقدر خدمات انجام دی ہیں ،ان خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ مرکز اہل حدیث جامعہ محمدیہ اپر چھتر،آزاد جموں وکشمیرمیں علوم اسلامیہ

کے فروغ واشاعت و مثبت معاشرے کے قیام کے لیے جو کردار ادا کر رہا ہے و ہ لائق تحسین ہے۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث آزاد جموںو کشمیر کے امیر مولانامحمد صدیق صدیقی بالاکوٹی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلمان اور قرآن کا رشتہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔مسلمانوں نے قرآن کو چھوڑا تو انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور دنیا ان پرقابض ہو گئی ہے ۔ قرآن کے وجہ سے اللہ نے قوموں کو عروج اور قرآن سے دوری کی وجہ سے اللہ نے قوموں کو زوال

دیا ہے ۔ہمارے معاشرے کی بقاء اور امت مسلمہ کی کامیابی صرف اور صرف رجوع اللہ اور قرآن سے تعلق کو مضبوط کرنے میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حافظ قرآن کے لیے ضروری ہے کہ وہ قرآن کی تعیلمات پر عمل پیر ا بھی ہوں اور اپنے آپ کو معاشرے میں رول ماڈل کی حیثیت سے پیش کرے ۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث آزاد جموں وکشمیر کے ناظم اعلی دانیال شہاب مدنی نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن آواز حق ہے اور قرآن دنیا کے تمام علوم و جدیدریسرچ

کی بنیاد ہے ۔ موجودہ سائنسی دور میں جو بھی کامیابی سائنسدانوں کو حاصل ہو رہی ہیں،وہ سب قرآن ہی کی بدولت ہیں۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب تک علوم اسلامیہ و قرآن پر مسلمانوں کو عروج تھا،تب تک مسلمان دنیا میں تعلیم کے میدان و ہر قسم کی جدت میں سہرفہرست تھے،لیکن بدقسمتی سے غیر مسلم اقوام نے مسلمانوں کو اسلامی اطوار سے دور کر کے ان کو دنیا میں ناکوں چنے چبوا رہے ہیں۔ مسلمان جب تک قرآن و دحدیث کی تعلیم کو اپنا

ئے ہوئے تھے تب تک تمام دنیا کی اقوام ان کے قدموں کے نیچے تھی،لیکن اب غیر مسلموں نے ان اطوار کو اپنا لیا ہے ، جو کبھی مسلمانوں کا ہوا کرتے تھے تو آج وہ مسلمانوں پر حکومت کر رہے ہیں۔ اس موقع قندوز میں شہید ہونے والے حفاظ کرام اور مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی بربریت کا نشانہ بننے والے کشمیریوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ حکومت آزاد کشمیر و حکومت پاکستان سے مطالبہ بھی کیا گیا کہ قرآن و حدیث کی تعلیم کو شامل

نصاب کیا جائے اور نصاب تعلیم میں عقید ہ ختم نبوت ﷺ کو شامل کرنے کے ساتھ اسلامیا ت و عربی کا نصاب بنانے والی کریکولم ٹیم میں علماء کرام کو بھی شامل کیا جائے ۔ مرکز اہل حدیث جامعہ محمدیہ اپر چھتر میں منعقدہ تقریب تکمیل القرآن کے موقع پرسرپرست جامعہ محی الدین اثری ، رئیس جامعہ مولانا زاہد الاسلام اثری ، ناظم جامعہ مولانا ہارون الرشید کی جانب سے جامعہ محمدیہ کے اساتذہ کرام مولانا عصمت اللہ عاصم ، مولانا فضل الرحمن

، مولانا محمد امجد دہلوی، مولانامحمد عرفان محمدی ، مولانا محمد ابراہیم ، قاری رضاء الرحمن ، قاری محمد عرفان،قاری محمد عامر اعوان ،قاری عبدالغفور ،حافظ محمد منظور، حافظ معروف احمد، حافظ عزیز الرحمن کی خدمات پر انہیں خراج تحسین بھی پیش کیا گیاجبکہ تقریب تکمیل القرآن میں مولانا محمد یونس صدیقی، مولانا مقبول الرحمن عتیق ، مولانا عبدالرشید محمود، مولانا نصیر احمد شیرازی ،مولانا عبدالغفور طاہری،مولانا مطیع الرحمن، عبدالشکور

آزاد،کمانڈر ابوحمزہ ، مولانا میرزمان ثاقب، مولانا محمد حنیف واسطی ، مولانا عبدالرشید سلفی، حاجی عبدالرحمن مغل،حاجی محمد شفیق عباسی، محمد بشارت نوری، قاری محمد اشرف جانباز،مولانا عبدالرشید صدیقی، مولانا عبدالرحمن عابد،مولانا عبدالحمید و دیگر معزز علماء کرام نے بھی شرکت کی ۔ تقریب تکمیل القرآن حکیم کے موقع پر مرکزی جمعیت اہل حدیث برطانیہ کے ناظم اعلی مولانا حبیب الرحمن حبیب ، مرکزی جمعیت اہل حدیث آزاد جموں وکشمیر کے امیر مولانا محمد صدیق صدیقی بالاکوٹی، مرکزی جمعیت اہل حدیث آزاد جموں وکشمیر کے ناظم اعلی دانیال شہاب مدنی نے قرآن حکیم حفظ کرنے والے طلباء میں اسناد و انعامات تقسیم کیے۔