مظفرآباد (نمائندہ خصوصی)آزاد کشمیر کو پاکستان سے ملانے والی موری گوجرہ ٹامی روڈ کی تعمیر کا کام شروع ہے۔اس کام میں ناقص میٹیریل کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ناقص میٹیریل کا استعمال کر کے غیر معیاری کام کیا جا رہا ہے۔ ٹھیکیدار کی منشا کے مطابق کرپشن اور فراڈ کا بازار گرم ہے1 کروڑ 82 لاکھ 42 ہزار 541 کا ٹنڈر نااہل ٹھیکدار کے سپرد کر دیا گیا ہے عوام علاقہ میں تشویش کی صورتحال ،جملہ انتظامیہ خاموش تماشائی کا روپ دھار چکی ہے اور اربابِ اختیار کرسی کے مزے لے رہے ہیں۔اس بات سے یہ عیاں ہوتا ہے کہ ٹھیکیدار افران سے محکمہ شاہرات کی ملی بھگت سے یہ سب کچھ کر رہا ہے۔عوام رُل گئی۔۔۔ کوئی پوچھنے والا نہیں ، ٹھیکدار کی جانب سے بنائی گئی ایک ہی پلی بھی نالے کے پانی میں آنے والی ملبے تلے دب گئی جبکہ پہلے سے بنائی گئی پلیاں بھی جان بوجھ کر بند کر دی گئی ایک کلو میٹر سڑک کا کروڑوں روپے کا ٹنڈر لیکن اس کے باوجود نہ پلی بنائی گئی نہ پانی کے اخراج کا راستے بنائے گئے ، متعلقہ محکمہ کے افسران ستو پی کر سو گئے۔۔