ہٹیاں بالا(زاہدجاویدعباسی سے)حکومتی اتحادی ہونے کے باوجود سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی جانب سے حکومت آزاد کشمیر باالخصوص وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق پر سخت تنقید،وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے سیاسی جواب دینے کے لیے سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کے سیاسی حریف، پاکستان پیپلز پارٹی آزد کشمیر کے مرکزی سینئر نائب صدر،سابق چیئرمین معائینہ و عملدرآمد کمشن صاحبزادہ محمد اشفاق ظفر ایڈووکیٹ کو حکومت میں اہم عہدہ دینے کے لیے مشاورت شروع کردی۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان خان جو کہ حکومت کے اتحادی ہونے کے باوجود آئے روز حکومت آزاد کشمیر،باالخصوص وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں ان کی تنقید کا سیاسی جواب دینے کے لیے وزیر اعظم آزاد کشمیر نے سابق امیدوار اسمبلی صاحبزادہ محمد اشفاق ظفر ایڈووکیٹ کو حکومت میں اہم عہدہ اور محکمہ دینے کے لیے اپنے ساتھیوں کے ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی قیادت سے مشاورت شروع کر رکھی ہے زرائع کے مطابق وزیر اعظم آزاد کشمیر مشاورت مکمل کرنے اور سب کو اعتماد میں لینے کے بعد صاحبزادہ محمد اشفاق ظفر ایڈووکیٹ کو حکومت میں اہم عہدہ دیں گے اگر سابق چیئرمین معائینہ و عملدرآمد کمشن صاحبزادہ محمد اشفاق ظفر کو حکومت میں اہم عہدہ اور محکمہ مل جاتا ہے توسابق وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کو اپنے آبائی حلقہ انتخاب میں بڑا سیاسی نقصان پہنچے کا خطرہ ہے یاد رہے کہ اس وقت ضلع جہلم ویلی کی حکومت میں نمائندگی صرف وزیر تعلیم دیوان علی خان چغتائی کر رہے ہیں حلقہ چھ جہلم ویلی کی حکومت میں نمائندگی نہ ہونے کے باعث حلقہ چھ کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔