کھنیاں میں بااثر شخص نے پولیس کی آشیر باد سے مظلوم خاندان پر عرصہ حیات تنگ کر دیا

مظفرآباد(نمائندہ خصوصی)کھنیاں میں بااثر شخص نے پولیس کی آشیر باد سے مظلوم خاندان پر عرصہ حیات تنگ کر دیا۔ایک نوجوان شدید زخمی،موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا جبکہ ملزمان دندناتے پھر رہے ہیں۔کوئی فریاد سننے والا نہیں۔مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد آزاد جموں وکشمیر میں کھنیاں تحصیل پٹہکہ کے رہائشی محمد ساجد، شیر افضل، محمد خورشید ودیگر نے اہلخانہ خواتین بچوں سمیت پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عبدالعزیز نامی بااثر شخص نے اپنے بیٹے کاشف عزیز،وقاص،نویان،محمد رفیق ولد رحمت اللہ، رمیض ولد رفیق، رضا رستم اور عمر ارشد کے ساتھ ملکر ان کا جینا حرام کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سجاد جو شدید زخمی حالت میں ہے نے کاروبار کے سلسلہ میں عبدالعزیز کے بیٹے کاشف کو دس لاکھ روپے دیئے تھے لیکن وہ شخص کاروبار کرنے کے بجائے ٹال مٹول سے کام لینے لگا۔اس پر سجاد نے جب رقم واپسی کا تقاضا کیا تو کاشف نے سات لاکھ بیس ہزار کا چیک دیا جواکاؤنٹ میں رقم نہ ہونے کی وجہ سے کیش نہیں ہوا جس پر سجاد نے تھانہ سٹی پولیس مظفرآباد میں ایف آئی آر درج کروائی جو کہ زیر کار ہے اس پر کاشف اور اس کے دیگر دوستوں نے عبدالعزیز کی ایماء پر سجاد اور اس کے خاندان نے پھوٹ ڈالنے کیلئے سجاد پر ایک خاتون سے زیادتی کی من گھڑت کہانی بنا کر اس خاندان کو بدنام کرنا شروع کر دیا۔جس پر علاقہ میں جرگہ ہوا لیکن کاشف اور اس کے ساتھی کوئی الزام ثابت نہیں کر سکے اور بعض جرگہ داروں کی ملی بھگت سے ملزم کو سزا دینے کے بجائے جرگہ ختم کر دیا تو ہم نے ملزمان کے خلاف تھانہ کہوڑی پولیس میں درخواست دائر کر دی اس کے جواب میں ملزمان مذکورین نے ہمارے خلاف من گھڑت ایف آئی آر درج کروائی اور پولیس نے بغیر تحقیقات کے دونوں جانب سے دو دو افراد کو گرفتار کیا،اس دوران ملزمان اپنی حرکتوں سے باز نہیں آئے اور انہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے ہمارے خلاف انتہائی نازییا اور ناقابل بیان پوسٹیں شیئر کیں اور ہماری تضحیک شروع کر دی جو کہ قابل مذمت اور افسوسناک ہے۔اس پر بھی پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ گرفتاریوں کے بعد ضمانت ہونے پر جب سجاد واپس اپنے گھر آرہا تھا تو مذکورہ ملزمان نے گھات لگا کر سجاد کو پکڑ لیا اور خنجر اور کلہاڑیوں کے وار کر کے شدید زخمی کر دیا جو کہ سی ایم ایچ مظفرآباد میں انتہائی نگداشت وارڈ میں موت کی کشمکش میں مبتلا ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس تھانہ کہوڑی ملزمان کے ساتھ مل گئی ہے اور وہ مظلوم سائلین کی داد رسی کے بجائے الٹا ملزمان کو تحفظ فراہم کر رہی ہے۔انہوں نے آئی جی پولیس سمیت اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ انہوں بااثر شخص عبدالعزیز اور اس کے حواریوں سے تحفظ فراہم کیا جائے اور جن ملزمان نے ہمارے نوجوان بچے سجاد پر قاتلانہ حملہ کر کے اسے موت کے منہ میں دھکیل دیا ہے کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ ملزمان ماضی میں بھی عوام علاقہ کو تنگ کرتے چلے آرہے ہیں ہمیں خدشہ ہے کہ وہ از خود کوئی وقوعہ کر کے ہمارے خلاف بے بنیاد الزام لگا دیں گے۔