مظفرآباد ( نمائندہ خصوصی) اکلوتے بیٹے کا قتل، قانونی کاروائی پر دباؤ میں لانے کے لئے ملزمان نے گھر جلادیا۔ جان سے مرنے کی کوشش۔ ہجیرہ رکڑ ڈبی کی رہائشی انصاف کی متلاشی بے سہارا خاتون مرکزی ایوان صحافت پہنچ گئی۔ انسپیکٹر جنرل پولیس، چیف جسٹس سپریم کورٹ اور وزیراعظم آزاد کشمیر سے بیٹے کے قتل میں ملوث افراد کو سزا دلوانے سمیت جان کے تحفظ کی اپیل۔ تفصیلات کے مطابق پونچھ کی تحصیل ہجیرہ میں رکڑ ڈبی کی رہائشی خاتون خزینہ بی بی بیوہ محمد سلیم کا کہنا تھا کہ میرے اکلوتے بیٹے عدنان سلیم کو 22 مئی 2023 کو ملزمان فاروق، عابد عزیز، عاقب عزیز، نسیم، ارفاق، جہانزیب، اسد اور الطاف نے قتل کیا۔ اور مقامی پولیس کے ساتھ مل کر بیٹے کی نعش کو لاوارث نعش قرار دے کر دفنانے کی کوشش کی گئی۔ پہچان کے باوجود میرے بیٹے کی نعش حوالے نے کررہی تھی جبکہ ڈی این اے کی رپورٹ کے بعد 27 مئی کو بیٹے کو دفن کیا گیا۔ میرے بیٹے کے قتل میں ملوث افراد کے خلاف مقدمے کا اندراج بھی تاخیر سے کیا گیا جبکہ دوران تفتیش پولیس افسران ڈی ایس پی جبین کوثر جو خود مقدمے کی تفتیش کرتی رہی ملزمان جو ان کے قریبی عزیز ہیں ان کو فائدہ پہنچنے کے لئے اثر انداز ہوتی رہی۔ خزینہ بی کا کہنا تھا کہ بیٹے عدنان سلیم کے قتل میں ملوث افراد اب ضمانت پر رہا ہیں اور کیس واپس لینے کے لئے دباؤ میں لانے کے لئے منفی ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ 14 مئی کو عاقب عزیز، اسد اور الطاف نے دن دیہاڑے گھر کو جلانے کی کوشش کی جبکہ شور شرابے پر مقامی لوگوں کی مداخلت پر کیس واپس لینے کا کہتے ہوئے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے ملزمان بھاگ نکلے۔ سائلہ کا کہنا تھا کہ کیس واپس نا لینے کے نتیجے میں رات کی تاریکی میں گھر کے اطراف گھاس اور درختوں کو آگ لگادی گئی۔ خزینہ بی بی نے بتایا کہ سائلہ کمزور اور بے سہارا خاتون ہے اور ملزمان با اثر افراد ہیں جن نے قانون کو گھر کی لونڈی بنا رکھا ہے۔ خزینہ بی بی نے چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس سعید اکرم راجہ، انسپیکٹر جنرل پولیس اور وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق سے اپیل کی کہ بیٹے کے خون ناحق میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دلوانے، دھونس دھمکیوں میں ملوث ضمانت پر رہا افراد کے خلاف کاروائی اور کیس پر اثر انداز ہونے والی ڈی ایس پی جبین کوثر کا قبلہ درست کرنے کے لئے اقدامات کیے جائیں جبکہ کیس کی ڈوبتی تفتیش کے لئے راولاکوٹ کے ڈی ایس پی طارق کو معمور کیا جائے ۔