یواے ای (بیورورپوٹ) ایڈیشنل ایس ایچ او باغ سردار ادریس چغتائی ایک فرض شناس آفیسر ہے ایسے آفیسر کو معطل کرنا نہ صرف آفیسر کے ساتھ زیادتی ہے بلکہ محکمہ کے ساتھ بھی زیادتی ہوگی سردار ادریس چغتائی کی معطلی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے حکومت آزاد کشمیر سردار ادریس چغتائی کو فوری طور پر بحال کرئے ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلزپارٹی یواے ای کے رہنما سردار فرمان علی عثمانی نے اپنے ایک بیان میں کیا انھوں نے کہاکہ سردار ادریس چغتائی کی معطلی سمجھ سے باہر ہے کس جرم کی سز دی جارہی ہے ایک فرض شناس آفیسر جس نے اپنی ساری ملازمت میں اپنی وردی پر داغ نہیں لگنے دیا ہے اصل حقائق سے پردہ چاک کرنے کے الزام میں ملازمت سے معطل کیا گیا ہے جب کہ عینی شاہدین کے مطابق جو حادثہ ہوا ہے وہ سٹرک پر پڑے کھڈے کی وجہ سے ہوا ہے اس میں ایک پولیس آفیسر کا کیا قصور ہے سٹرکیں جو کھنڈرات بنی ہوئی ہیں یہ تو ایکسن شاہرات سے پوچھا جائے یا پھر حکومت وقت اپنے اپ سے یہ سوال کرئے آے روز جو حادثات ہوتے ہیں یہ حکومت کی غفلت کی وجہ سے ہوتے ہیں کہیں انسانی جان ضالع ہو ئی ہیں انھوں نے کہاکہ ہم آئی جی آزاد کشمیر، چیف سکرٹیری آزادکشمیر، حکومت آزاد کشمیر کے مطالبہ کرتے ہیں کو فوری طور پر ایڈیشنل ایس ایچ او باغ سردار ادریس چغتائی کو ملازمت پر بحال کیا جائے اور باغ میں ہونے والے روڈ حادثے کی تحقیق کر کے اصل وجوہات پر ایکشن کیا جاے حادثے کے ذمہ داری ڈرائیور ہوسکتے ہیں یا پھر محکمہ شاہرات ہو سکتی ہے کاروائی بھی انہی لوگوں کے خلاف بنتی ہے جب سڑک پر حادثے ہوں گے تو کیا پولیس اپنے اپ پر پرچے کاٹے جو حادثے کی اصل وجہ ہے اسکی روشنی میں کاروائی کی جائے گی اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے اپنے اپ کو بچا کر ایک فرض شنا س آفیسر کو معطل کر کے حادثے کی اصل وجوہات کو دبانے کی کوشش کر جارہی ہے