آزاد کشمیر میں ن لیگ کا قیام سکندر حیات مرحوم، شاہ غلام قادر اور مشتاق منہاس کے مرہون منت ہے‘راجہ عابد علی عابد
دھیرکوٹ( نمائندہ خصوصی)پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء راجہ عابد علی عابد نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں مسلم لیگ ن کا قیام سالار جمہوریت سردار سکندر حیات خان مرحوم، شاہ غلام قادر اور مشتاق منہاس کے مرہون منت ہے۔ کسی کے ماننے یا نہ ماننے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ مسلم لیگ کے قیام کے لیے شاہ غلام قادر نے جو کردار اداء کیا وہ تاریخ جھٹلا نہیں سکتی۔ جب میاں محمد نواز شریف نے جلا وطنی کاٹ کر وطن واپسی پر پہلی بار آزاد کشمیر کا دورہ کیا تو اس وقت محترم شاہ غلام قادر نے اس دورے کے جملہ انتظامات کیے تھے اور مظفر آباد میں شاہ غلام قادر اور سابق سنئیر وزیر راجہ عبدالقیوم خان نے ایک ایسے وقت میں ان کا بھر پور استقبال کروایا تھا کہ جس وقت مشروف کا بدترین دور حکومت تھا اور آزاد کشمیر میں سردار عتیق خان بر سر اقتدار تھے۔ جب راجہ عبدالقیوم خان نے دورہ مظفر آباد کے دوران میاں نواز شریف کا چھتر استقبال کیا تھا تو بہت سے پھنے خان رہنماوں نے سڑک پر کھڑے ہو کر میاں نواز شریف کا خطاب سنا تھا چونکہ میاں نواز شریف سے شناسائی تک نہیں تھی۔راجہ عابد علی عابد نے کہا کے اس کے باوجود کہ شاہ غلام قادر اسوقت مسلم کانفرنس کے جنرل سیکرٹری اور اسمبلی اسپیکر تھے انھوں نے عتیق خان سے اختلاف کر کے میاں نواز شریف کے دورے کا نہ صرف انتظام کیا تھا بلکہ کوہالہ سے لیکر مظفر آباد تک جگہ جگہ استقبال بھی کروایا تھا۔ سالار جمہوریت سردار سکندر حیات خان اور شاہ غلام قادر نے دن رات ایک کر کے آزاد کشمیر میں مسلم لیگ کا قیام عمل یقینی بنوایا۔2006 کے انتخابات کے بعد مسلم کانفرنس میں فارورڈ بلاک سردار سکندر حیات کی سربراہی میں بنا تھا اور آزاد کشمیر کے سنئیر مسلم کانفرنسی ایم ایل ایز اور کارکنان سالار جمہوریت کے اعتماد پر اس فارورڈ بلاک میں شامل ہوئے تھے شاہ غلام قادر نے اپنے سپیکر شپ قربان کر کے اس فارورڈ بلاک کو قائم کروایا اور بعد میں وہی فارورڈ بلاک مسلم لیگ ن میں شامل ہوا اور مسلم لیگ کی بنیاد رکھی گئی تھی عابد علی عابد نے کیا کہ اس موقع پر مشتاق منہاس نے مسلم لیگ کےقیام کو یقینی بنوانے کے لیے میاں محمد نواز شریف کی رضا مندی لے کر کلیدی کردار ادا کیا۔ گزشتہ پانچ سالہ دور اقتدار میں ان چار رہنماوں کو جس انتقام کا نشانہ بنایا گیا وہ تاریخ میں اپنی مثال آپ ہے۔ سالار جمہوریت جیسے بڑے آدمی کو جس طرح بے عزت کر کے پارٹی سے نکالا گیا اس پر آزاد کشمیر کی ساری مسلم لیگ شرمندہ ہے۔یہ احسان فراموشی کی ایک عجیب تاریخ ہے سالار جمہوریت کے ساتھ اختیار کیے گیے رویے اور ان کے خاندان کا پارٹی چھوڑنے کے بعد بالخصوص میر پور ڈویژن اور بالعموم پورے آزاد کشمیر میں پارٹی کو نا قابل تلافی نقصان ہوا۔ عابد علی عابد نے کہا کہ شاہ غلام قادر کو ایک تباہ حال اور بکھری ہوئی پارٹی ملی انھوں نے خوبصورت حکمت عملی سے اور اپنی سنئیر لیگی لیڈر شپ سے مشاور کے ذریعے نہ صرف آزاد کشمیر بھر میں تنظیم سازی مکمل کی بلکہ روٹھے ہوئے لوگوں کو دوبارہ پارٹی میں فعال کیا۔اور بکھری ہوئی جماعت کو از سر نو منظم و متحد کیا۔ آج ایک عرصے بعد کارکنوں کو اس بات کا احساس ہو رہا ہے کہ پارٹی لیڈر شپ کے پاس ان کی کوئی عزت وقار ہے۔ شاہ غلام قادر نے ایک مرتبہ پھر پارٹی کو آزاد کشمیر میں جاندار قوت بنایا ہے۔ انھیں میاں نواز شریف اور شہباز شریف کا مکمل اعتماد حاصل ہے۔ وہ مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے قائد ہیں۔