سردار حسن ابراہیم کی صدر، وزیراعظم سمیت ممبران اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے بل کی مخالفت
مظفرآباد ( لیڈنگ نیوز) جموں کشمیر پیپلز پارٹی کےصدر ممبر اسمبلی سردار حسن ابراہیم نے صدر، وزیراعظم سمیت ممبران اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے بل کی مخالفت کی ہے ۔ سردار حسن ابراہیم نے اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملازمیں تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ہڑتال پر ہیں اور آج یاسین ملک کے حوالے سے قرارداد آنی چاہئے تھی لیکن ممبران اپنی تنخواہوں میں اضافہ چاہتے ہیں جو اچھا عمل نہیں۔ بیس کیمپ کی حکومت کی ذمہ داریاں تحریک کے حوالے سے ہیں ہمارا فنڈ تحریک آزادی کشمیر پر خرچ ہونا چاہئے نہ کہ مراعات میں آڑایا جائے ۔ اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں کم وبیش دوگنا اضافے کے حوالے سے سردار حسن ابراہیم کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اراکین جو عوامی مفاد کے وعدوں کے ساتھ اسمبلی میں پہنچتے ہیں انھوں نے ہمیشہ اپنے مفادات کو سر فہرست رکھا ۔ایک طرف پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ اس خطے میں بے روزگاری کی شرح 14 فیصد ہے یعنی 5 لاکھ 60 ہزار لوگ بے روزگار ہیں ۔جس ریاست کے سارے ہسپتالوں میں ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین سہولت نہ ہو جہاں امراض قلب اور کینسر کے مناسب ادارے موجود نہیں ہیں فوڈ اور ڈرگ کا معیار جانچنے کی کوئی لیبارٹری نہ ہو ۔جہاں 600 سے زائد تعلیمی اداروں کی عمارتیں تک دستیاب نہیں وہاں اس طرح کے بل اربابِ اختیار کی بے حسی اور سفاکیت کے علاؤہ کچھ نہیں ۔انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں جو اضافہ کیا جارہا ہے اس سے اس خطے کے 4 ملین لوگوں کو مفت ادویات فراہم کی جاسکتی ہیں آزاد کشمیر کے لوگوں کو اراکین اسمبلی کے اس عمل پر سوال اٹھانا ہو گا کیونکہ اس خطے کے وسائل پر یہاں کے ہر شہری کا حق ہے۔