وزیر قانون کا فاروق حیدر پر حملہ قابل مذمت ہے‘راجہ اعجاز نذیر ‘راجہ اویس طارق

رنگلہ (نمائندہ خصوصی )وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس اور ان کے وزراء اپنے رویے بدلیں فہیم اختر ربانی کی طرف سے ایک سنئیر بزرگ لیگی رہنما وسابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر پر حملہ قابل مذمت جبکہ وزیراعظم کی طرف سے قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر کے حوالہ سےلغو گفتگو بھی قابل مذمت ہے اگر یہی رویہ رہا تو آزادکشمیر کی سیاست میں غلط روایت چل پڑے گی ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ ن آزادکشمیر رنگلہ کے صدر راجہ اعجاز نذیر مسلم لیگ ن یوتھ وینگ دھیرکوٹ کے سابق صدر راجہ اویس طارق نے رنگلہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے کیا .ان کا مزید کہنا تھا کہمظفراباد اسمبلی میں جو واقعہ ہوا قابل مذمت ہے اس حوالہ سے حکومت کو نوٹس لینا ہوگا اور ایسے لوگوں کو اسمبلی سے نکالا جاے کیوں کہ کشمیر ایسی روایت کا متحمل نہیں ہوسکتا راجہ فاروق حیدر خان ایک معتبر اور سنیر رہنما ہیں اور ہر جماعت اور ہرفرد ان کہ عزت کرتا ہے .حکومت ایسے اوچھے ہتکھنڈوں سے باز رہے کیوں کہ مسلم لیگ کے کارکن ایسا کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے متحدہ اپوزیشن اس حکومت کو نکالنے میں اپنا کردار ادا کرے اور اس نااہل حکومت کیخلاف فی الفور عدم اعتماد لائی جاے نے اپنے ایک اخباری بیان میں کیا ان کا مزید کہنا تھا کہ آزادکشمیر کے اندر سیاسی روداری کی مثال دنیامیں دی جاتی اور ہماری پارلیمانی روایت بھی قابل تعریف ودید رہی ہیں اختلاف راے اسمبلی کے فلور کے اندر وباہر سیاسی رہنماوں کارکنوں کا ہوتا لیکن اس کو انا کا مسٰلہ نا بنایا جاے .ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے پہلے پاکستان کا ستیاناس کیا اور اب وہی انداز حکومت وسیاست آزادکشمیر میں بھی آچکا ہے جو قابل برداشت نہیں ہوسکتا تحریک انصاف کے اندر سنجیدہ حلقوں و ذمہ داران سے گزارش ہے وہ اپنی روشوِں کو دیکھیں اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو اس کا نتیجہ بہت گھمیر ہوگا .اس کے ہم واضح کہتے ہیں کہ اپنے رویوں کو بدلو کیوں کہ ہم ایسا ماحول نہیں چاہتے جہاں گھتم گھتا ہو ایک دوسرے کو گالم گلوچ کی جاے