ویسے ہی سوچ رہا تھا آزاد کشمیر کی حیثت جو بتدریج تبدیل کرنے کے لیے پندرہویں ترمیم کا مسودہ اور وائسرائے کا خط سوشل میڈیا پر خود بخود وائرل ہوا یعنی ہمارے منہ ہاتھ ڈال کر دانت چیک کر لئے گئے پھر سب نے انکار کیا پھر ایک سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت پندرہویں ترمیم کے نام پر بلدیاتی انتخابی عمل میں تعطل وغیرہ وغیرہ کا ڈرامہ رچایا گیا تاکہ پندرہویں ترمیم کے طور پر بھر پور شہرت پانے والے نام پندرہویں کو بھی کنفیوژ کیا جائے پھر اس کو بھی واپس لے لیا ۔ ٹورازم اتھارٹی والے ایکٹ پر بھی منہ کے دانت چیک کئے گئے اب نئے جال نئے حربےکے ساتھ کسی بھی وقت شکاری پھر صف بندی میں مصروف ہیں ۔۔ میں ویسے ہی نہیں کہہ رہا تاریخ بتاتی ہے کہ شکاری نے اب تک سارے وار بھر پور کئے ۔اور مکمل ہوم ورک اور منصوبہ بندی کے ساتھ کئے لیکن قران کہتا ہے “و ہ تمہارے ساتھ اپنی چال چلتے ہیں اور ایک چال تمہارے اللہ کی بھی ہے بے شک وہ بہتر چال چلنے والا ہے “
غور کریں سامراج کی ساتھ مل کر ہماری ریاست پر حملہ کیا ریاست تو ہڑپ نہ کر سکے اورچال چلی کہ جمہوریہ جموں کشمیر حکومت ہے یہ کشمیریوں کا اپنا عمل تھا اگر چہ انہیں کچھ اپنے گماشتے بھی ہم میں سے مل گئے اللہ نے ان کے چال ان پر ہی الٹ دی اور اس حکومت کو آزاد حکومت کی حیثیت سے پہچان جھنڈا اور ترانہ مل گیا اگر چہ اس میں بھی اختلاف کی بھر پور گنجائش موجود ہے ، مگر ان کی چال ناکام ہوگئی پھر ٹریڈ روٹ پر قبضہ کے لئے اپنا مقبوضہ گلگت بلتستان پر اپنے گماشتوں کے ساتھ معاہدہ کراچی کیا کہ اس پر حاصل دسترس کو قانونی شکل دی جائے۔ اللہ نے اس چال کوبھی الٹا اور گلگت بلتستان اس تنازعہ سے اسی طرح منسلک کر دیا گیا جیسے وہ پہلے سے ہی ریاست کے صوبے کے طور پر تھا پھر شکسگام ویلی پر جانسن اور میکڈونلڈ لائن والے تنازعہ میں بھارت کو سیاسی طور پرنیچا دکھانے کے لیے چین کے اپنے مقبوضہ علاقے پر معاہدہ کر لیا اور دنیا نے اس بھی منقسم جموں کشمیر ریاست کا حصہ تسلیم کر لیا غرض ایک پوری ترتیب اور کہانی ہے وہ چال چال چلتے ہیں اور میرا اللہ اس کو الٹ الٹ دیتا ہے ۔اب تازہ واقعات کو یاد کرلیں پانچ اگست کو اک چال چلی اس کے نتیجہ مین چین سے لاکھوں کے تعداد میں خود حریف ملک نے تمہارے پرچم پرنٹ کروا کر دنیا میں تقسیم کئے مالکوں نے تیرہویں ترمیم مکانے کی کوشش کی اور سب جاگ اٹھے کشمیر پریمئر لیگ مالکوں نہ جانے کیا سوچ کر شروع کی دنیا کی ستر ملکوں میں کشمیر کا پرچم اور کشمیر کشمیر ہو رہاہے بس ڈٹے رہو یاد رکھو اللہ تمہارے ساتھ ہے اک دن تم میثاق مدینہ کی روح کے مطابق آزاد جموریہ ریاست جموں و کشمیر و اقصائے تبت کو بحال کرنے میں کامیاب ہو جاؤ گے جہاں پنڈتوں ،سکھوں ،بدھوں کو ویسے ہی تحفظ اور امان ہو گی جیسے مدینہ میں عیسائیوں اور یہودی کو اللہ کے رسول نے امان بخشی بس قائم میرے اللہ کی ذات ہے جنت نظیر جنت نما جموں کشمیر اس لئے ہیکہ دنیا آئے اس جنت کو تجربہ کرے اور اگلے جہاں کی جنت کی تڑپ پیدا کرکے آگ کے گڑھے جہنم میں گرنے سے بچ جائے بس تھوڑی مستقل مزاجی اور عزم و حوصلے کا پل صراط ہے جو عبور کرنا باقی ہے دنیا کی جنت تمہاری منتظر ہے